ہوٹلوں ، پان شاپس اور پٹرول پمپس کو بند کروانے نمائندگی کی ضرورت
حیدرآباد۔ 26 مئی (سیاست نیوز) مقدس راتوں کا تعلق عبادتوں و ریاضتوں سے ہے جبکہ شہر میں مقدس راتوں کے موقع پر انواع و اقسام کے کھانوں کی خصوصی فروخت کے علاوہ مقدس راتوں میں خرید و فروخت کے آفرس دیئے جانے لگے ہیں۔ اس سلسلے کو ترک کرنے کیلئے علماء و مشائخین کے علاوہ ذمہ داران ملت اسلامیہ کو آگے آتے ہوئے نوجوانوں میں شعور اجاگر کرنا چاہئے۔ محکمہ پولیس کی جانب سے گزشتہ چند دنوں سے رات دیر سڑکوں پر آوارہ گردی کرنے والوں کے خلاف جس انداز میں مہم چلائی جارہی ہے، اسے والدین و سرپرستوں کی زبردست تائید حاصل ہورہی ہے اور رات 12 بجے سے ہی پرانے شہر کے سڑکیں سنسان نظر آنے لگی ہیں۔ مقدس راتوں کے موقع پر بھی یہ دیکھا گیا ہے کہ نوجوان بے ہنگم گاڑیاں دوڑاتے ہوئے رات گذارتے ہیں۔ علاوہ ازیں ان نوجوانوں پر مقدس راتوں کے موقع پر کوئی کنٹرول نظر نہیں آتا۔ بیشتر نوجوان اشیاء خوردونوش کے مراکز کی زینت بنے ہوتے ہیں اور اشیاء خوردونوش کے مراکز مقدس راتوں کے موقع پر خصوصی حلیم نائیٹ یا دیگر عنوانات پر گاہکوں کو راغب کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اس طرح کی حرکات سے نہ صرف مقدس راتوں کا تقدس پامال ہورہا ہے، بلکہ نوجوان ان سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہوئے ان راتوں کے ذریعہ اپنی دنیوی و اخروی زندگی کو بہتر بنانے کے بجائے گناہوں کے مرتکب ہوتے جارہے ہیں۔ ذمہ داران و عمائدین ملت اسلامیہ کے علاوہ سیاسی قائدین ، علماء و مشائخین کو چاہئے کہ وہ سابقہ تجربات کی بنیادوں پر نوجوانوں میں شعور بیدار کرنے کے اقدامات کریں۔ علاوہ ازیں اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے مقدس راتوں کے موقع پر پٹرول پمپس، پان کے ڈبے اور ہوٹلوں کو بند رکھنے کیلئے نمائندگی کریں چونکہ مقدس راتوں کا تعلق مساجد سے ہوتا ہے جبکہ مقدس راتوں کے موقع پر مساجد و مذہبی جلسہ گاہوں سے زیادہ تعداد سڑکوں پر موٹر سائیکل کے کرتب دکھاتی اور ہوٹلوں میں نظر آتی ہے۔ اس مسئلہ کو فی الفور حل کرنے کیلئے ذمہ داران ملت اسلامیہ کو جرأت مندانہ اقدامات کرنے ہوں گے۔ 2 جون کو ملک بھر میں مسلمان شب برأت کا اہتمام کرنے جارہے ہیں۔ اگر مسلمانوں کی مذہبی و سیاسی قیادت اس خصوص میں غور کرتے ہوئے نوجوانوں کو صراط مستقیم پر لانے کے اقدامات کرتی ہے تو اس کے لازوال و بہترین نتائج برآمد ہوں گے۔