مقبوضہ اوقافی جائیدادوں کی بازیابی کیلئے سنجیدہ کوشش

دیانتداری اور ایمانداری سے فرائض انجام دینے اسپیشل آفیسر کا عزم
حیدرآباد۔/15جنوری، ( سیاست نیوز) اسپیشل آفیسر وقف بورڈ شیخ محمد اقبال نے کہا کہ ریاست میں تمام اہم اوقافی جائیدادوں پر ناجائز قبضوں کے اُمور کا وہ سنجیدگی سے جائزہ لے رہے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ وہ ان جائیدادوں کو وقف بورڈ کی تحویل میں لینے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ محمد اقبال نے کہا کہ حیدرآباد میں کئی اہم اوقافی جائیدادیں غیر مجاز قابضین کے تحت ہیں جن کے بارے میں انہیں شکایات موصول ہوئی ہیں۔ علی منزل، عابڈز پر واقع مشہور سوئیٹ ہاوز کی عمارت، نمائش گراؤنڈ اور اسی طرح کی دیگر جائیدادوں کے بارے میں وہ بہت جلد فائیلوں کا جائزہ لیں گے

اور قانونی مشاورت کے بعد ضروری کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ بیگم پیٹ میں واقع اوقافی جائیداد جس میں ٹاسک فورس کا آفس تھا اگرچہ اسے وقف بورڈ کی تحویل میں لے لیا گیا تاہم وہ اس عمارت کو ڈیولپ کرنے کیلئے سنجیدگی سے اقدامات کررہے ہیں۔ اس سلسلہ میں انہوں نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اوقافی جائیدادوں سے اگر ایمانداری کے ساتھ وقف بورڈ کو سالانہ فنڈ حاصل ہو تو اس کی آمدنی میں بڑی حد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔ بورڈ کی موجودہ آمدنی صرف 7 کروڑروپئے ہے جسے 700 کروڑ تک پہنچایا جاسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ وقف بورڈ کی حالت ابتر ہے لیکن ناجائز قابضین عمارتوں سے لاکھوں، کروڑوں روپئے کی آمدنی حاصل کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وقف بورڈ میں اسٹاف کیلئے مناسب فرنیچر تک نہیں اور کمپیوٹرس کی خریدی کیلئے فنڈز کی فراہمی ایک مسئلہ بن چکی ہے اسی طرح بورڈ میں اسٹاف کی کمی کے باعث کارکردگی متاثر ہورہی ہے۔ بورڈ اس موقف میں نہیں کہ اسٹاف کا تقرر کرے۔

حکومت اسٹاف کے تقرر کے سلسلہ میں اس لئے بھی اجازت دینے سے گریز کررہی ہے کہ بورڈ کا مالی موقف کمزور ہے اور وہ ملازمین کی تنخواہوںکا متحمل نہیں ہوسکے گا۔ ایک سوال کے جواب میں شیخ محمد اقبال نے کہا کہ وہ پوری دیانتداری اور ایمانداری کے ساتھ حکومت کی جانب سے دی گئی اس ذمہ داری کو قبول کرتے ہوئے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں اور اس سلسلہ میں وہ کسی بھی دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام ضلع کلکٹرس سے خواہش کررہے ہیں کہ ہر ضلع میں موجود ٹاسک فورس کا ہر ماہ اجلاس طلب کیا جائے تاکہ اوقافی جائیدادوں کی نشاندہی اور ناجائز قبضوں کو برخواست کیا جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ وقف ایکٹ کے تحت اوقافی جائیدادوں کے سجادگان اور متولیان کو اس بات کا اختیار حاصل نہیں کہ وہ وقف اراضیات کو انفرادی افراد کے نام پر رجسٹری کرائیں۔ اس طرح کے واقعات کو روکنے کیلئے ضلع کلکٹرس کو مکتوب روانہ کیا گیا ہے۔پریس کانفرنس کے موقع پر چیف ایکزیکیٹو آفیسر وقف بورڈ ایم اے حمید اور بورڈ کے دیگر عہدیدار موجود تھے۔