مقامی جماعت بوکھلاہٹ کا شکار ، نامپلی اسمبلی حلقہ میں تلگو دیشم امیدوار و دیگر پر حملے

فیروز خاں کی شخصیت کو متاثر کرنے کی کوشش ، جیت یقینی ، پولیس اور الیکشن کمیشن سے شکایت : فیروز خاں کا دعویٰ
حیدرآباد ۔ 30 ۔ اپریل (سیاست نیوز) حلقہ اسمبلی نامپلی کے تلگو دیشم امیدوار محمد فیروز خاں نے الزام عائد کیا کہ مقامی جماعت نے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر ان کے کارکنوں پر حملے کئے اور خود انہیں بھی حملے کا نشانہ بنایا گیا ۔ رائے دہی کے اختتام کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فیروز خاں نے کہا کہ مقامی جماعت کی جانب سے بوگس رائے دہی اور مختلف مقامات پر تلگو دیشم کارکنوں اور قائدین پر حملوں کے باوجود نامپلی میں ان کی کامیابی یقینی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ 10 دن کے دوران رائے دہندوں میں تلگو دیشم کے حق میں لہر کو دیکھتے ہوئے مختلف حربے اختیار کئے جائیں گے۔ ابتداء میں مختلف افواہیں گشت کرائی گئیں اور ان کے امیج کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی۔ جب یہ سازش کامیاب نہیں ہوئی تو ان کے حامیوں کو ڈرا دھمکاکر خریدنے کی کوشش کی گئی ۔ پولنگ ایجنٹس کو فرائض کی انجام دہی سے روکا گیا اور کئی بوتھس پر ایجنٹس کو جبراً باہر کردیا گیا۔ اس کے باوجود ان کے حامیوں نے مقامی جماعت کے ظلم اور جبر کا مقابلہ کرتے ہوئے تلگو دیشم کے حق میں رائے دہی کو یقینی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کئی مقامات پر ان کے کارکنوں نے بوگس رائے دہی کی کوشش کو ناکام کردیا اور اس کی الیکشن کمیشن سے شکایت کی گئی ۔ فیروز خاں نے بتایا کہ حلقہ میں دورہ کے موقع پر ملے پلی ، حبیب نگر اور مرغی مارکٹ کے پاس ان کی گاڑی پر حملہ کیا گیا۔

اس کے علاوہ تلگو دیشم قائدین منموہن ، منان اور افضل پر حملے کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ملے پلی میں رویندر بھارتی اسکول پر واقع پولنگ اسٹیشن کے قریب منموہن نامی تلگو دیشم قائد پر حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں منموہن شدید زخمی ہوگئے اور انہیں مہاویر ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔ فرسٹ لانسرز میں فیروز خاں کے حامی محمد منان اور افضل ساگر نے وسیم پر مقامی جماعت کے غنڈوں نے حملہ کرتے ہوئے زخمی کردیا۔ فیروز خاں نے بتایا کہ ان کی کامیابی کو یقینی دیکھتے ہوئے مقامی جماعت نے تشدد کا راستہ اختیار کیا لیکن تلگو دیشم نے جمہوری انداز میں ان کا مقابلہ کیا اور پولیس و الیکشن کمیشن کو ان واقعات سے واقف کرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مقامی جماعت بوکھلاہٹ کا شکار ہے کیونکہ کسی بھی علاقہ میں اس کے امیدوار کو عوامی تائید حاصل نہیں ہوئی۔ انتخابی مہم کے دوران مقامی جماعت کے جلسے ناکام ہوگئے اور مراد نگر میں فیروز خاں کے جلسہ کو روکنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ کئی علاقوں میں رائے دہندوں نے شکایت کی کہ انہیں دھمکاکر رائے دہی مرکز واپس جانے پر مجبور کردیا گیا۔ فیروز خاں مقامی جماعت کی دھاندلیوں کے خلاف پولیس اور الیکشن کمیشن میں شکایت درج کریں گے۔