مفت برقی سربراہی کا دعویٰ عوام کو گمراہ کرنے کا حربہ۔ تلنگانہ میں برقی تیاری کانگریس دور حکومت کی مرہون منت:اُتم کمار ریڈی

حیدرآباد۔/3جنوری، ( سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اُتم کمار ریڈی نے مفت برقی سربراہی کے چیف منسٹر کے دعویٰ کو ’’ کام ہمارا نام تمہارا ‘‘ سے تعبیر کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا۔ آج اندرا بھون میں قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر اور ترجمان اعلیٰ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ڈی شرون کی جانب سے مفت برقی پر علحدہ علحدہ پیش کردہ پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کو حقائق پر مبنی قرار دیا اور کہا کہ حکومت تلنگانہ کو آئینہ دکھانے اور کانگریس کے کارناموں سے عوام کو واقف کرانے میں پریزنٹیشن انتہائی سود مند ثابت ہوا ہے۔ اُتم کمار ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس کے دور حکومت میں ایک میگا واٹ برقی بھی تیار نہیں ہوئی۔ کانگریس کے دور حکومت میں شروع کردہ برقی پراجکٹس سے برقی کی پیداوار کا آغاز ہوگیا ہے۔ کانگریس حکومت نے جب خانگی برقی کمپنیوں کو برقی پراجکٹس کی منظوری دی تھی اُن کمپنیوں سے بھی برقی دستیاب ہورہی ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اس کو اپنا کارنامہ قرار دیتے ہوئے تلنگانہ کے ساتھ ساتھ ملک بھر کی مختلف زبانوں میں شائع ہونے والے اخبارات میں اشتہارات شائع کرتے ہوئے سارے ملک کے عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ اس اقدام پر ان کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیئے۔ چھتیس گڑھ اور خانگی کمپنیوں سے خریدی گئی برقی اور کانگریس کے دور حکومت میں شروع کردہ پراجکٹس سے دستیاب ہونے والی برقی کو چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ٹی آر ایس حکومت کا کارنامہ قرار دے رہے ہیں۔ حکومت تلنگانہ نے دو برقی پراجکٹس کا سنگ بنیاد رکھا ہے۔ نئی جدید ٹکنالوجی خریدنے کے بجائے قدیم اور فرسودہ ٹکنالوجی خریدتے ہوئے سرکاری خزانے پر مالی بوجھ عائد کررہے ہیں۔ چھتیس گڑھ سے مہنگی قیمتوں پر برقی خریدی جاری ہے۔ چیف منسٹر برقی معاملات میں غلط اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ صدرتلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے کہا کہ مارکٹ میں 3.50 روپئے فی یونٹ برقی دستیاب ہے ۔ حکومت تلنگانہ چھتیس گڑھ سے 5.50 روپئے فی یونٹ برقی خرید رہی ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر کی جانب سے فاضل برقی کی پیداوار میں تلنگانہ سارے ملک میں سرفہرست ہونے کا دعویٰ کرنے کو بھی مسترد کردیا اور کہا کہ تاملناڈو، کرناٹک اور کیرالہ کے بشمول ملک کی 25 ریاستوں میں فاضل برقی موجود ہے۔