مغل بادشاہوں سے موسوم سڑکیں اور یادگاریں تبدیل کی جائیں

مسلمان بھی مغل بادشاہوں سے وابستگی کا اظہار نہ کریں ، وی ایچ پی کی شرانگیزی
نئی دہلی۔ 21 ستمبر ۔ (سیاست ڈاٹ کام)وی ایچ پی نے مغل بادشاہوں سے موسوم تمام سڑکوں اور یادگاروں کے نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا اور یہ دعویٰ کیا کہ ملک کو غلامی کی ان علامتوں میں نہیں گھسیٹا جانا چاہئے ۔ وی ایچ پی کے انٹرنیشنل سکریٹری جنرل چمپت رائے نے دہلی بی جے پی لیڈر کے اس مطالبہ کی تائید کی ہے کہ شاہجہاں روڈ کا نام بدل دیا جائے ۔ انھوں نے مسلمانوں سے بھی خواہش کی ہے کہ وہ مغل بادشاہوں سے کسی طرح کی وابستگی کا اظہار نہ کریں۔ انھوں نے کہاکہ کوئی بھی قابل فخر قوم غلامی کی علامتوں کے ساتھ نہیں رہ سکتی ۔ اس ملک کے لئے اورنگ زیب ، بابر ، ہمایوں ، اکبر یا شاہجہاں کا آخر کیا رول رہا ؟ انھوں نے صرف مظالم کئے اور عوام کو اُن کا غلام بنالیا ۔ انھوں نے کہا کہ اگر ان تمام ناموں کو ہم آہنگی کے ساتھ بدل دیا جائے تو یہ ایک اچھی علامت ہوگی ۔ انھوں نے کہاکہ اس معاملے میں جتنی تاخیر کی جائے گی اُتنی ہی ہم آہنگی بھی کم ہوگی،تاہم نام یقینا تبدیل ہوجائیں گے ۔ ان ناموں کا تبدیل کرنا ضروری ہے ۔ چمپت رائے نے کہاکہ جس طرح انگریزوں کے نام ہٹادیئے گئے ، اُسی طرح مغل بادشاہوں کے نام بھی ہٹادیئے جانے چاہئے ۔ اُن کا یہ تبصرہ اورنگ زیب روڈ کا نام بدل کر سابق صدرجمہوریہ اے پی جے عبدالکلام سے موسوم کرنے کے پس منظر میں سامنے آیا ۔ گزشتہ ہفتہ دہلی بی جے پی ترجمان اشونی اُپادھیائے نے ایک اور مطالبہ کیا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی شاہجہاں روڈ کو بدل کر دشرتھ مانجھی روڈ رکھنے کا حکم جاری کریں۔ انھوں نے یہ دعویٰ کیا کہ مغل بادشاہ ہوس کی علامت تھا ۔ چمپت رائے جو حال ہی میں امریکہ اور برطانیہ میں تھے ، مودی حکومت کی ستائش کی اور کہا کہ بیرون ملک ہندوستان کے بارے میں تاثر بدل رہا ہے ۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کے اقدامات کی وجہ سے بنگلہ دیش اور میانمار کے ساتھ تعلقات بہتر ہوئے اور ان علاقوں سے مخالف ہند سرگرمیوں کو نمٹنے میں مدد ملی ۔