فساد کی صورت میں متاثرین کو خاطیوں کی جانب سے معاوضہ کا بل لانے کا عزم
کولکتہ ۔ 12 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی نے گاؤرکھشکوں کو سخت انتباہ میں آج کہا کہ اگر کوئی بھی قانون شکنی کرتا ہوا پایا جائے تو قانون اپنا کام کرے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ نے یہ بات ایک سوال کے جواب میں کہی کہ آیا گاؤرکھشکوں کے خلاف کوئی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سبزی خور سبزی والی غذا کھائے گا جبکہ گوشت خور لوگ اسی قسم کی غذا کھائیں گے۔ یہ لوگ کون ہوتے ہیں جو مجھ سے یہ پوچھے کہ میں کیا کھا رہی ہوں۔ ’’میری ہر ایک سے درخواست ہیکہ گھٹیا سرگرمیوں سے باز آجائیں۔ ہر کسی کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق حاصل ہے اور وہ لوگ گائیوں کی گنتی کررہے ہیں۔ یوروپ میں لوگ گائیوں کا گوشت کھاتے ہیں۔ قبائیلی لوگ بھی گائیوں کو کھاتے ہیں‘‘۔ ممتابنرجی نے اسٹیٹ سکریٹریٹ میں میڈیا سے بات چیت کے دوران یہ نشاندہی کی۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر کوئی مذہب سے کھلواڑ کرے تو وہ کسی کو بھی نہیں بخشے گی۔ انہوں نے کہاکہ آج کل کوئی حادثہ ہوجاتا ہے تو بھی لوگ یہ پوچھنے پر مائل نظر آرہے ہیں کہ ڈرائیور کا مذہب کیا تھا اور مہلوکین کس مذہب سے تعلق رکھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے اسمبلی سیشن میں حکومت ایک بل پیش کرتے ہوئے یہ لازمی بنائے گی کہ کوئی بھی فساد کی صورت میں کافی لوگ متاثرین کو معاوضہ ادا کریں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ہم اسے گذشتہ پانچ سال کے استقدامی اثر کے ساتھ لاگو کریں گے اور یہ بھی کہا کہ بعض پارٹیاں ہیں جن کا مقصد لوگوں میں نفاق پیدا کرنا اور تشدد بھڑکانا ہے۔