ہزاروں افراد گھروں سے فرار ، ساحلی علاقوں میں طوفان سے کھلونوں کا ڈھیر
لاس اینجلس ۔ 4 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) جنگل کی آگ نے ہزاروں افراد کو پورے مغربی امریکہ میں اپنے گھر چھوڑ کر فرار ہونے پر مجبور کردیا جبکہ گہرے کثیف دھویں کا بادل اور ناقابل برداشت حدت اس علاقہ میں پیدا ہوگئی۔ کل آگ بھڑک اٹھنے کی وجہ سے گلیشیر نیشنل پارک مونٹانا سے لوگوں کا تخلیہ کروادیا گیا۔ مغربی امریکہ کے دیگر علاقوں کے مکین بھی اپنی جانیں بچا کر گھروں کو چھوڑ کر فرار ہونے پر مجبور ہوگئے۔ تقریباً 140 کوہ پیماؤں نے آگ بھڑک اٹھنے کے بعد اپنی رات جنگلوں میں گذاری۔ کولمبیا کے مقبول دریا جارج ٹریل کوریگان کے کنارے آگ بھڑک اٹھی تھی۔ آتش فرو عملہ نے 2700 سال قدیم جنگل کو بچانے کی اپنی کوششیں تیز کردی ہیں جو بھڑکتے ہوئے شعلوں کی گرفت میں ہے۔ کیلیفورنیا کا نیشنل پارک بھی آگ کی گرفت میں آ گیا ہے۔ تاہم لاس اینجلس میں لوگوں کا تخلیہ بارش کے طوفانوں کی وجہ سے منسوخ کردیا گیا۔ میئر نے اسے شہر کی تاریخ کا سب سے بڑا آتشزدگی حادثہ قرار دیا۔ جنوبی کیلیفورنیا کے ساحلی علاقے بھی کل رات دیر گئے متاثر ہوگئے۔ ایک ہزار سے زیادہ آتش فرو عملہ آگ بجھانے کی کوشش میں مصروف ہے جو 23 کیلو میٹر کے رقبہ میں پہاڑی سلسلہ پر پھیلی ہوئی ہے۔ تاہم شام کے وقت لاس اینجلس میں دن کا درجہ حرارت کم ہوگیا اور مختصر تھم گئے جس کی وجہ سے جلتی ہوئی ڈھلوانوں پر بارش کے پانی سے درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی۔ عہدیدار تخلیہ کے احکام منسوخ کرنے پر مجبور ہوگئے جو تین شہروں لاس اینجلس، بربینک اور گلینڈین کے شہریوں کیلئے جاری کئے گئے تھے۔ 1400 افراد جو اپنے گھروں سے فرار ہوگئے تھے، انہیں واپس آنے کی ہدایت دی گئی۔ سرکاری عہدیدار گرج چمک کے ساتھ طوفان پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے بارش، اچانک سیلاب، زمین کھسکنے کے واقعات اور بجلی گرنے کے واقعات کا اندیشہ ہے۔ سینٹا بربیرا کے ساحلوں پر موجود افراد نے اچانک طوفان کی فلمبندی کی جس کی وجہ سے کھجور کے جھاڑ اپنی جڑوں سے اکھڑ گئے۔ ساحل پر زوردار ہوا نے کھلونے بکھیر دیئے تھے جنہیں بچے جمع کرتے دیکھے گئے۔ دریں اثناء سان فرانسسکو کے شہری ساحلی شہر میں غیرمعمولی گرمی کی وجہ سے پریشان ہیں حالانکہ سان فرانسسکو کے قریبی علاقہ میں زبردست تموج پایا جاتا ہے۔