معیشت اور صیانت پر تبدیلی ماحولیات کا اثر ناگزیر : اوباما

پیرس ۔ یکم ڈسمبر۔(سیاست ڈاٹ کام)صدر امریکہ براک اوباما نے آج کہاکہ عالمی حدت سے معیشت اور صیانت کو خطرے لاحق ہیں جن سے فوری نمٹنا ضروری ہے ، تاہم پرزور انداز میں کہاکہ ماحولیات کے مسئلہ کی یکسوئی ضروری ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اگر عالمی حدت جاری رہے تو زیادہ وقت گذرنے سے پہلے ہمیں اپنے زیادہ سے زیادہ معاشی اور فوجی وسائل اس کیلئے مختص کرنے ہوں گے تاکہ ہمارے عوام مختلف صورتحال کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہیں ۔ صدر امریکہ نے کہاکہ تبدیلی ماحولیات ایک زبردست مسئلہ ہے ، ایک عام مسئلہ ہے ۔ وہ 30 نومبر تا 11 ڈسمبر اقوام متحدہ کی شمالی پیرس میں منعقدہ کانفرنس کے دوران علحدہ طورپر خطاب کررہے تھے ۔ انھوں نے کہاکہ ان تمام حالات کے باوجود اہم پیغام جو میں دینا چاہتا ہوں یہ ہیکہ میرے خیال میں ہم اس مسئلے کو حل کرلیں گے۔ اقوام متحدہ کے ماحولیات معاہدہ کے منصوبوں کے بارے میں انھوں نے کہاکہ یہ اہم بات ہے کہ اس معاہدہ کو باقاعدہ اور شفاف نظریات برائے ترقی کا حامل بنایا جائے اور سبز مکانی گیسوں کے اخراج کو روکا جائے ۔ انھوں نے کہاکہ اگر ہم وقفہ وقفہ سے ان تین باتوں کا خیال رکھیں تو میرے خیال میں محققین ، سائنسدانوں ، سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کو اس وینچر میں سرمایہ کاری کی ترغیب دے سکیں گے ۔ اپنے مقاصد توقعات سے زیادہ تیز رفتار سے حاصل کرسکیں گے ۔ اوباما نے قبول کیا کہ سیاسی تحریک بہت مشکل ہے ، خاص طورپر امریکہ میں کیونکہ وہاں کئی ریپبلکن ارکان اس تجویز کو مسترد کردیں گے اور اس کی مخالفت کریں گے ۔ کاربن کے اخراج سے لاحق خطرات کے بارے میں سائنسی اتفاق رائے پیدا ہوسکتا ہے ۔ لوگ محسوس نہیں کرتے کہ فوری طورپر سیاستدانوں کا زبردست دباؤ پڑھ رہا ہے تاکہ فوری کچھ نہ کچھ کیا جائے ۔ انھوں نے کہاکہ تاہم وہ بہتر حالات کی اُمید رکھتے ہیں اور اُنھیں یقین ہے کہ اس مسئلے کی یکسوئی کرلی جائے گی تاہم اس تحریک میں تیز رفتار کی ضرورت ہے ورنہ بہت دیر ہوجائے گی اور کافی نقصان پہونچ جائے گا ۔