حیدرآباد ۔ 3 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : خواتین گھریلو ذمہ داریوں میں ایسی مصروف رہتی ہیں کہ انہیں خود کے لیے وقت دینا بسا اوقات مشکل ہوجاتا ہے اور حد تو اس وقت ہوجاتی ہے کہ جب وہ گھریلو افراد کی خدمات کی انجام دہی میں اپنی صحت بھی متاثر کر بیٹھتی ہے ۔ ویسے تو خواتین میں چند ایک امراض معمول کے امراض تصور کیے جاتے ہیں جن میں انفکشن قابل ذکر ہے جب کہ اکثر مسلم خواتین کو یومیہ کم پانی پینے سے کئی ایک شکایت ہوجاتی ہیں جس میں مثانہ کا انفکشن قابل ذکر ہے جس کے لیے دواخانوں کے چکر اور ادویات کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ تازہ ترین محققین میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایسی خواتین جو کہ مثانہ کے انفکشن کی وجہ سے دیگر امراض میں مبتلا ہوتی ہیں اگر وہ روزانہ معمول کی مقدار سے 1.5 لیٹر زیادہ پانی پیئے تو صرف زیادہ پانی پینے کی اس عادت کے ذریعہ انکا علاج ممکن ہے ۔ یونیورسٹی آف ٹکساس کی پروفیسر یایرلوٹن نے کہا ہے کہ ایسی خواتین جو کہ روزانہ معمول کی مقدار میں پانی استعمال کرتی ہیں ان کے برعکس ایسی خواتین جو کہ معمول کی مقدار کے برعکس 1.5 لیٹر زیادہ پانی پیتی ہیں ان میں مثانہ کے انفکشن اور اس سے ہونے والے امراض کی مقدار 48 فیصد کم ہوجاتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ مقدار میں پانی پینے سے جراثیم کے تعداد کو کم از کم کرنے میں مدد ملتی ہے اور جب نقصان دہ جراثیم کی تعداد کم ہوجاتی ہے تو انٹی بائیو ٹیک ادویات کا استعمال نہیں کرنا پڑتا جس سے جسم میں قوت مدافعت بھی بڑھ جاتی ہے ۔۔