معجزاتِ نبویﷺ

حشمت علی خاں
ہر نبی و رسول خیر و برکت کا سرچشمہ ہوا کرتا ہے، مگر حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جس طرح دیگر کمالات میں تمام انبیاء کرام سے سبقت لے گئے، برکتوں اور سعادتوں میں بھی آپﷺ سے اس طرح کے حیرت انگیز معجزات صادر ہوئے، جو کسی اور نبی یا رسول سے صادر نہیں ہوئے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات بابرکات سے تھوڑے سے کھانے اور تھوڑے سے پانی کا عظیم لشکروں کی سیری اور سیرابی کے لئے کافی ہو جانا متعدد مرتبہ مشاہدہ کیا گیا، جو آپﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے لئے اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ معجزات تھے۔ پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی برکات کے چند نمونے ذیل میں درج کئے جاتے ہیں:
٭ غزوۂ خندق کے موقع پر حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مکان پر صرف ایک سیر جو کے آٹے سے کئی سو آدمیوں کو پیٹ بھرکر کھانا کھلایا۔ (صحیح بخاری)
٭ حضرت ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مکان پر بھی، جنھوں نے صرف حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کی تھی اور دو تین لوگوں کے لئے کھانا پکایا گیا تھا، آپﷺ نے معجزانہ طورپر اس تھوڑے سے کھانے سے اپنے تمام ساتھیوں کو پیٹ بھر کر کھانا کھلایا۔ (صحیح بخاری)
٭ ایک مرتبہ ایک صاع جو اور ایک بکری کے بچہ کے گوشت سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اَسّی (۸۰) افراد کو شکم سیر کردیا۔ (بیہقی)
٭ حدیبیہ کے کنویں میں پانی نہیں تھا، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے وضوء کا بچا ہوا پانی اس میں ڈالا تو پانی چشمہ کی طرح جوش مارنے لگا، جسے پندرہ سو (۱۵۰۰) افراد نے پیا اور اپنے جانوروں کو بھی پلایا۔ (صحیح بخاری)
٭ تبوک کے چشمہ میں پانی خشک ہو گیا تھا، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے وضوء کا بچا ہوا پانی اس میں ڈال دیا، تو اس چشمہ کا پانی اتنا بڑھ گیا کہ ہزارہا کی تعداد میں اہل لشکر نے سیراب ہوکر پیا۔ (صحیح مسلم)
٭ ایک مرتبہ چھوٹے سے پانی کے پیالے میں آپﷺ نے اپنا دستِ
مبارک رکھ دیا تو آپ کی انگلیوں سے پانی پھوٹنے لگا، جس سے تمام لشکر نے پانی
پیا اور وضوء بھی کیا۔ (بخاری و مسلم)