تحفظات کی حد کو 75 فیصد کرنے کی وکالت ‘ رام داس اٹھاؤلے
حیدرآباد 31 جولائی ( پی ٹی آئی)مرکزی وزیر رام داس اٹھاؤلے نے دیگر طبقات ( او سیز ) میں معاشی طور پر پسماندہ طبقات کو ایس سی ‘ ایس ٹیز اور بی سیز کے موجودہ کوٹہ کو متاثر کئے بغیر تحفظات فراہم کرنے کی وکالت کی ہے ۔ یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایس سی ‘ ایس ٹی اور او بی سیز کے موجودہ تحفظات کو متاثر کئے بغیر مابقی 50 فیصد تحفظات میں ایس سی ‘ ایس ٹی اور بی سی طبقات سے تعلق نہ رکھنے والوں کو 25 فیصد تک تحفظات فراہم کرنے ایک قانون بنایا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تحفظات ان خاندانوں کو فراہم کرنے کی ضرورت ہے جن کی سالانہ آمدنی 6 لاکھ روپئے سے کم ہو۔ منسٹر آف اسٹیٹ سماجی انصاف و امپاورمنٹ نے کہا کہ انہوں نے برسر اقتدار این ڈی اے کے اجلاس میں بھی یہ تجویز پیش کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں سے ناانصافی کی وجوہات میں ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ان برادریوں کو تحفظات حاصل ہیں۔ انہوں نے مہاراشٹرا میں مراٹھا برادری ‘ گجرات میں پٹیل برادری ‘ ہریانہ میں جاٹ برادری ‘ یو پی کے راجپوتوں میں ٹھاکر برادری اور آندھرا پردیش میں ریڈی برادری کا حوالہ دیا اور کہا کہ تلنگانہ کی بھی دوسری برادریوں کو معاشی طور پر پسماندہ طبقات کے 25 فیصد تحفظات میں شامل کیا جاسکتا ہے ۔ دستور میں ترمیم کے ذریعہ تحفظات کی حد کو 75 فیصد کیا جاسکتا ہے ۔ ہر کسی کو اس سے راحت اور انصاف ملے گا ۔ یہ ان کا مطالبہ ہے اور اس کیلئے وہ کوشش بھی کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اٹھاؤلے نے اس سے قبل کرکٹ ٹیم میں بھی تحفظات کی وکالت کی تھی ۔