نئی دہلی ۔ /5 اگست (سیاست ڈاٹ کام) صدر رام ناتھ کووند نے ایک قانون کو منظوری دیدی جس کے تحت مفرور معاشی مجرمین کو قانونی چارہ جوئی سے بچتے ہوئے ہندوستان سے فرار ہونے سے روکا جائے گا ۔ اس قانون کی اصطلاح میں ایک مفرور معاشی مجرم کسی بھی ایسے فرد کو کہا جاتا ہے جس کے خلاف کم سے کم 100 کروڑ روپئے یا اس سے زائد رقم کے مختص معاشی جرائم میں ملوث ہونے پر اس کی گرفتاری کے لئے وارنٹ جاری کیا گیا ہو اور مقدمہ کی کارروائی سے بچنے کے لئے وہ ملک سے فرار ہوجاتا ہے ۔ ایک سرکاری حکمنامہ کے مطابق مفرور معاشی مجرمین قانون 2018 ء کو صدرجمہوریہ کی منظوری حاصل ہوگئی ہے ۔ نئی قانون سازی ، وجئے ملیا ، اور نیرو مودی جیسے بڑے معاشی مجرمین کو ملک سے فرار ہونے سے روک سکتی ہے ۔ ملیا اور مودی دونوں ہی معاشی جرائم کے ایسے مقدمات میں ملوث ہیں جن کی سی بی آئی کی جانب سے تحقیقات کی جارہی ہیں ۔ اس قانون میں کہا گیا ہے کہ ’’نامزد عدالتیں کسی شخص کو مفرور معاشی مجرم قرار دیتے ہوئے اس کی جائیدادیں قرق کرسکتی ہیں ۔ ان میں بے نامی جائیدادیں بھی شامل ہیں ‘‘ ۔ حکمنامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’کسی جائیداد کی ضبطی کی تاریخ سے اس کے تمام مالکانہ حقوق مرکزی حکومت کے حق میں منتقل ہوجائیں گے اور اس پر کسی دوسرے کا کوئی دعویٰ نہیں رہے گا ‘‘ ۔