نئی دہلی 27 فبروری (سیاست ڈاٹ کام ) معاشی سروے میں جن اہم خصوصیات کو اجاگر کیا گیا ہے ان میں :
٭سال 2015-16 میں صارفین کے افراط زر 5-5.5 فیصد کے درمیان رہا ۔
٭افراط زر میں کمی کے باعث زیادہ سے زیادہ مالیاتی راحتوں کیلئے موقع حاصل ہوئے
٭ملک کی ترقی کیلئے معاشی اصلاحات کو وقت کا تقاضہ قرار دیا گیا ۔
٭ لیبر ‘سرمایہ کاری ‘اراضی ‘مارکیٹ اصلاحات کے علاوہ پیداوار کو فروع دینے کیلئے ماہر انجینئرس کی ضرورت ہے ۔
٭ جے اے ایم‘ ٹرینیٹی ۔ جن دھن یوجنا ‘ آدھار ‘ موبائیل سے کسی خرابی کے بغیر غریبوں کو فنڈس کی منتقلی میں مدد ملے گی ۔
٭میک ان انڈیا کو فروغ دینے کیلئے اندرون ملک صنعتوں کا تحفظ ضروری ہے ۔
٭ فوڈ سبسیڈی بل اپریل ‘جنوری میں 20 فیصد سے 1.0 لاکھ کروڑ روپئے ہوں گے ۔
٭ریلوے اسٹرکچر میں اصلاحات کمرشیل تجارت اور ٹکنالوجی کو عصری بنانے کی ضرورت
٭جاریہ مالیاتی سال کے دوران زیادہ سے زیادہ غیر مشغول سرمایہ کاری کا امکان ۔
٭جی ایس ٹی پر عمل آوری سے اندرون ملک پیداوار اور برآمدات میں زبردست اضافہ متوقع
٭خسارہ اور مصارف پر قابو پانے کیلئے طویل مدتی مالیاتی پالیسی کی تجویز۔