حیدرآباد۔ 30؍جولائی (سیاست نیوز)۔ ادارہ سیاست ملت کے غریبوں کی امداد، مستحق طلباء و طالبات میں اسکالر شپس کی تقسیم، کینسر اور دیگر امراض میں مبتلاء مریضوں کی اعانت، غریب لڑکیوں کی شادیوں، متاثرین فسادات کی مالی مدد، لاوارث مسلم نعشوں کی تجہیز و تکفین جیسے کاموں میں ہمیشہ سے ہی آگے رہا ہے اور اس کام میں اسے آگے بڑھانے میں ملت نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ حیدرآبادی مسلمانوں کے بارے میں ساری مسلم دنیا میں یہ بات مشہور ہیکہ نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا کے کسی خطہ میں مسلمانوں پر ظلم کیا جاتا ہے تو یہاں کے مسلمان اپنے جسم میں درد محسوس کرتے ہیں۔ درندہ صفت ظالموں کے ہاتھوں لٹ پٹ جانے اور فرقہ پرستوں کا شکار بنے مسلمانوں کی آنکھوں سے بہتے آنسو دیکھ کر ان کے دل خون کے آنسو رونے لگتے ہیں، جہاں کہیں سے مسلمانوں کے کراہنے کی آوازیں آتی ہیں
تو حیدرآبادی مسلمانوں کے دل تڑپ اٹھتے ہیں۔ مصیبت زدہ مسلمانوں کے حق میں دعاؤں کیلئے بارگاہ رب العزت میں جہاں ہمارے شہر ہماری ریاست کے مسلمانوں کے ہاتھ اٹھ جاتے ہیں وہیں وہ ان ہی ہاتھوں سے دل کھول کر ملت مظلومہ کی مدد کرتے ہیں۔ خوشی اس بات کی ہیکہ حیدرآبادی مسلمانوں اور اقطائے عالم میں پھیلے ہوئے قارئین سیاست نے روزنامہ سیاست پر ہمیشہ غیرمعمولی بھروسہ کا اظہار کیا ہے اور اس کے ملت فنڈ کی بھرپور مدد کی ہے۔ خاص طور پر ماہ مقدس رمضان المبارک کے دوران سیاست ملت فنڈ میں گرانقدر عطیات دیتے ہوئے یہ ثابت کردیا ہیکہ مظلوم مسلمانوں کی ہر تکلیف پر ہمیں درد ہوتا ہے اور حیدرآبادی مسلمان یہ نہیں چاہتا کہ کسی مسلمان کی آنکھ سے آنسو رواں ہو۔
ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں نے قارئین سیاست کے گرانقدر تعاون پر سب سے پہلے بارگاہ رب العزت میں سجدہ شکر بجا لاتے ہوئے ملت کی مدد کے جذبہ سے سرشار مسلمانوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان المبارک میں ہمارے قارئین نے جو عام دنوں میں بھی ملت کی مدد کیلئے تیار رہتے ہیں، اپنے زکوٰۃ و صدقات اور عطیات کے ذریعہ زبردست تعاون کیا کیونکہ انہیں اندازہ ہیکہ سیاست نے ملت فنڈ کے ذریعہ بھاگلپور، ممبئی، گجرات، حیدرآباد فسادات سے لے کر اترپردیش کے مظفر نگر کے دردناک فسادات میں متاثرہ مسلمانوں کی زبردست مدد کی ہے۔ فیض عام ٹرسٹ جیسے ادارہ کے تعاون سے مظفرنگر میں دو سیاست ملت پبلک اسکولس کھولے گئے ہیں جہاں 500 سے زائد بچوں کو تعلیم دی جارہی ہے۔ انہیں کمپیوٹر کورس کرائے جارہے ہیں۔ خواتین اور بالغ لڑکیوں کو اگربتی، موم بتی، کھلونے، چوڑیاں وغیرہ بنانا سکھایا گیا ہے
تاکہ وہ اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں۔ سیاست کے ملت نے مظفرنگر کے کیمپوں میں شدید سردی میں ٹھٹھر ٹھٹھر کر جان دینے والے بچوں کی المناک داستان سے جب قارئین کو واقف کروایا تب چند دنوں میں ہی ہزاروں بلانکٹس و گرم ملبوسات کے ڈھیر لگ گئے۔ اسی طرح ملت کی مدد کے باعث ہی لاوارث مسلم نعشوں کی تجہیز و تکفین کا بیڑا اٹھایا گیا اور اب تک سینکڑوں لاوارث نعشوں کی اسلامی طریقے سے تجہیز و تکفین کی گئی ورنہ ماضی میں مسلم لاوارث نعشوں کو بھی سپردآتش کرنے کے واقعات پیش آچکے تھے۔ جناب زاہد علی خاں نے حیدرآباد کے ہمدرد مسلمانوں اور قارئین سیاست سے اظہارتشکر کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ سیاست نے نونہالان ملت کو زیورتعلیم سے آراستہ کرنے کا جو بیڑا اٹھایا ہے ہمدردانہ ملت نے اس کام میں بھی ہماری مدد کی ہے۔ چنانچہ ملت فنڈ کے ذریعہ نادار و مستحق طلباء و طالبات کی بھرپور مدد کی جاتی ہے۔ ان میں اسکالر شپس کی تقسیم عمل میں آتی ہے جبکہ اخبارات میں معذورین، مجبوروں، بے کسوں، بے بسوں کے بارے میں جو رپورٹس شائع ہوتی ہیں
اسی پر بھی دنیا بھر سے قارئین کا غیرمعمولی حوصلہ افزاء ردعمل سامنے آتا ہے۔ دوسری طرف سیاست ویڈیوز سے بھی متاثر ہوکر بیرون ریاست اور بیرون ملک مقیم ہمدردانہ ملت اپنے مظلوم بھائی بہنوں کی مدد کرتے ہیں۔ ان کیلئے سیاست ملت کی مدد کا ایک مؤثر پلیٹ فارم ثابت ہوا ہے۔ مسلمانوں نے گجرات، آسام، مظفرنگر کے مسلم کش فسادات میں سیاست کی امدادی سرگرمیوں کی ستائش کی ہے اور سیاست نے ملت فنڈ کے ذریعہ متاثرین فسادات کی بازآباد کاری اور امداد کیلئے جو خدمات انجام دی ہیں اسے سراہتے ہوئے سیاست کو ایک اخبار ہی نہیں بلکہ ملی تحریک قرار دیا ہے۔ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں نے پھر ایک بار ہمدردان ملت، قارئین سیاست اور خاص طور پر حیدرآبادی مسلمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید کا اظہار کیا کہ سیاست کو ان سب کا تعاون ہمیشہ حاصل رہے گا۔