چارٹرڈ طیاروں کے ذریعہ آبائی گاؤ ں لایا گیا ،سلمان خان کا میڈیکل کالج کو25 لاکھ کا عطیہ
ممبئی 9 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) مظفر نگر فسادات کے متاثرین سردی میں ٹھٹھر رہے ہیں اور اُن کا کوئی پرسان حال نہیں دوسری طرف چیف منسٹر اکھلیش یادو تفریحی پروگرام ’’سائیفائی مہااُتسو‘‘ میں مصروف ہیں۔ یہی نہیں بلکہ بالی ووڈ سوپر اسٹار سلمان خان کی جانب سے چلائے جارہے ادارے ’’بئینگ ہیومن‘‘ نے سائیفائی مہااتسو میں پروگرام پیش کرنے والے فلم اداکاروں کی طرف سے 25 لاکھ روپئے کی رقم جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کو بطور عطیہ دی۔
اس پروگرام میں شرکت پر سلمان خان کے علاوہ دیگر کئی فلمی اداکاروں کو بھی تنقیدوں کا سامنا ہے ۔ اس پروگرام میں تقریبا دو درجن اوسط درجہ کے اور بڑے اداکاروں نے حصہ لیا اور یہ پروگرام سیاسی جماعتوں کیلئے ایک اہم تنازعہ بن چکا ہے ۔ اس دوران فلم اداکارہ مادھوری ڈکشٹ نے ٹوئیٹر پر مہا اتسو میں حصہ لینے کے فیصلہ کی مدافعت کی ۔ انہوں نے لکھا کہ بحیثیت فنکار اور عوامی شخصیت ہمارا یہ ایقان ہوتا ہے کہ ہم دوسروں کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائیں اور ان کی مدد کریں ۔ اپوزیشن جماعتوں نے مہا اتسو کے انعقاد پر اتر پردیش حکومت کو شدید تنقیدوں کا نشانہ بنایا ۔ یہ تفریحی پروگرام سماجوادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو کے آبائی دیہات سائیفائی میں منعقد ہوا ۔
اپوزیشن جماعتوں کا یہ موقف ہے کہ مظفر نگر کے فسادات کے متاثرین ریلیف کیمپوں میں بے یار و مددگار ہیں اور حکومت کو ان کی کوئی پرواہ نہیں۔ وہ متاثرین کی مدد کی بجائے تفریحی پروگراموں میں مصروف ہیں۔ اس مہا اتسو میں سلمان خان ،مادھوری ڈکشٹ ،عالیہ بھٹ ، رنویر سنگھ، ایلی ابراہم، ملیکا شراوت، ورون دھون، سدھارت ملہوترا، ریمو، ساجد واجد اور دیگر نے شرکت کی ۔ یہ فلم اداکار مہا اتسو کے گرانڈ فینالے میں 7 چارٹرڈ طیاروں کے ذریعہ ضلع ایٹاوا کے سائیفائی گاؤں پہنچے ۔یہ پروگرام کل رات ختم ہوا۔ چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش سنگھ یادو اور ان کی حکومت کو اس پروگرام کی بناء شدید تنقیدوں کا سامنا ہے ۔ اس سے پہلے حکومت نے 17 رکنی وفد 20 روزہ دورہ پر روانہ کیا تھا جس پر بھی اکھلیش یادو حکومت کو تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ یہ وفد برطانیہ ،ترکی ، نیدر لینڈ ،یونان اور یو اے ای کا دورہ کررہا ہے تا کہ وہاں پارلیمانی طریقہ کار کا مطالعہ کیا جاسکے ۔چیف منسٹر نے مہا اتسو کی مدافعت کی اور کہا کہ دو ہفتہ طویل یہ پروگرام سماجوادی پارٹی کی روایت رہی ہے۔
مظفر نگر فسادکے تحقیقاتی کمیشن کی فائیلیں چرانے کی کوشش
لکھنؤ 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مظفر نگرفسادات کی تحقیقات کرنے والے جسٹس وشنو سہائے کمیشن کے دفتر سے فائیلوں کا سرقہ کرنے کی مبینہ کوشش ہوئی ہے ۔ آئی جی (لاء اینڈ آرڈر) امریندر سینگرنے آج کہا کہ دو افراد نے کل جوڈیشل ٹریننگ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں واقع ایک رکنی سہائے کمیشن کے دفتر میں فائیلوں کو تلاش کیا۔ درجہ چہارم کے ملازم ارجن کمار کی داخل کردہ شکایت کے مطابق جب اُس نے دفتر میں گھسنے والے افراد کو روکنا چاہا تو انہوں نے اسے ہتھیار کے ساتھ دھمکایا اور وہاں سے فرار ہوگئے۔ آئی جی نے کہا کہ نامعلوم اشخاص کے خلاف ایف آئی آر درج رجسٹر کرلی گئی اور اس کمیشن کے دفتر کی سکیوریٹی بڑھادی گئی ہے۔ جسٹس سہائے نے نیوز ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ کو بتایا کہ ’’کل بعض اشخاص میرے دفتر آئے جبکہ میں موجود نہیں تھا اور (انہوں نے) میرے سکریٹری کی الماری توڑنے کی کوشش کی‘‘۔ جسٹس سہائے نے کہا کہ انہوں نے اس واقعہ کے تعلق سے اعلیٰ حکام بشمول پرنسپل سکریٹری (داخلہ) کو مطلع کردیا ہے۔