مظفر نگر 3 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) ضلع کے شاملی کے عہدیداروں نے بھی ایسے اقدامات کا آغاز کردیا ہے جن کے ذریعہ شمالی ہند میں شدید سردی کی لہر کے پیش نظر عوام راحت رسانی کیمپوں کا تخلیہ کردیں ۔ضلع مجسٹریٹ کے پی سنگھ کے بموجب 267 خاندانی زیادہ محفوظ مقامات کو منتقل ہوچکے ہیں اور ضلع عہدیدار مزید خاندانوں کے تخلیہ کی کوشش میں مصروف ہیں جو خاندان راحت رسانی کیمپوں سے تخلیہ کرچکے ہیں انہیں 15 دن کا راشن دیا گیا ہے ۔ کاندھلہ میں قائم راحت رسانی کیمپ کا بھی تخلیہ کروایا جاچکا ہے ۔ ضلعی عہدیدار متاثرین فسادات سے اپیل کررہے ہیں کہ کسی بھی ناخوشگوار واقع کے انسداد کیلئے کیمپوں کا تخلیہ کردیں کیونکہ پورے علاقہ میں سردی کی لہر چل رہی ہے ۔ دریں اثناء ملک پور راحت رسانی کیمپ ضلع شاملی میںمقیم متاثرین نے کیمپوں کا تخلیہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کیلئے کوئی محفوظ مقام موجود نہیں ہے ۔ متاثرین نے عہدیداروں کے کل راحت رسانی کیمپوں پر پہنچنے پر ان سے کہا کہ وہ کیمپ کا تخلیہ نہیں کریں گے ۔ مبینہ طور پر 4 سرکاری راحت رسانی کیمپ ضلع شاملی میں قائم ہیں ۔ مظفر نگر اور متصلہ علاقوں میں فسادات کا آغاز اگست کے آخری ہفتہ میں ہوا تھا جن میں 60 جانیں ضائع ہوگئی ہے اور ہزاروں افراد بے گھر ہوچکے ہیں ۔