مظفرنگر میں تازہ فساد ، صورتحال کشیدہ ، مسلم طلباء کو شدید زدوکوب

مظفر نگر۔ 30 اگست ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) اترپردیش کے ضلع مظفرنگر میں جاٹ کالونی کے چند افراد نے ایک طبقہ سے تعلق رکھنے والے چار طلباء کو شدید زدوکوب کیا جس کے بعد فساد پھوٹ پڑا اورصورتحال کشیدہ ہوگئی ۔ مسلمانوں نے جاٹ طبقہ کے افراد کی زیادتیوں پر احتجاج کیا ۔گڑبڑ اس وقت شروع ہوئی جب کل شام جاٹ کالونی میں ٹیوشن کلاس میں شرکت کیلئے چار مسلم نوجوان وہاں پہونچے ۔ ایک گروپ نے مبینہ طورپر ان پر حملہ کیا اور الزام عائد کیا کہ وہ لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ کررہے تھے ۔ پولیس نے ان نوجوانوں کو جاٹ طبقہ کے افراد کی چنگل سے بچالیا اور دواخانہ میں شریک کیا۔ برہم عوام نے پولیس اسٹیشن پر دھرنا دیا اور مسلم نوجوانوں پر حملہ کرنے اور انھیں زدوکوب کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ۔ پولیس نے تشدد کرنے کی پاداش میں 150 افراد کے خلاف کیس درج رجسٹر کرلیا ہے اور ان میں سے 3 کا نام بھی شامل کیا ہے ۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس شراون کمار نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ بعض افراد نے میناکشی چوک پر سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کردی تھیں لیکن اضافی فورس کو تعینات کرکے رکاوٹیں ہٹالی گئیں اور صورتحال کو قابو میں لایاگیا ۔ اس علاقہ میں سکیورٹی کو سخت کردیا گیا ہے ۔ مظفرنگر کے حساس علاقوں میں نیم فوجی دستوں کو تعینات کیا گیا ۔