مظالم کی داستان کی سی بی آئی تحقیقات : عبدالرحیم قریشی

حیدرآباد ۔ 8 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : پولیس نے 5 مسلم نوجوانوں کا سفاکانہ قتل کرتے ہوئے مظالم کی نئی داستان رقم کی ہے ۔ عدالتی تحویل میں موجود ان نوجوانوں کی برأت یقینی ہوچکی تھی اسی لیے پولیس نے اس کارروای کو انجام دیا ہے جو کہ حکومت کے لیے ایک بدنماداغ ثابت ہوگی ۔ جناب عبدالرحیم قریشی صدر کل ہند مجلس تعمیر ملت نے سیول لبرٹیز کی جانب سے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران یہ بات کہی ۔ انہوں نے آلیر واقعہ میں جاں بحق ہونے والے نوجوانوں کو انصاف دلوانے تک جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے ان نوجوانوں کو انکاونٹر میں نہیں مارا ہے بلکہ بس میں بیٹھے نوجوانوں پر گولیاں برساتے ہوئے جنونی انداز میں ان نوجوانوں کا سفاکانہ قتل کیا ہے ۔ جناب محمد عبدالرحیم قریشی نے سی بی آئی یا ہائی کورٹ کے برسر خدمت جج سے اس قتل واقعہ کی جامع و غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام میں اعتماد کی برقراری کے لیے یہ انتہائی ضروری ہے کہ خاطیوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔ انہوں نے پولیس کی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی سفاکانہ کارروائیاں حکومت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوں گی ۔ اس پریس کانفرنس میں محترمہ کنیز فاطمہ ، مسٹر نارائن ( ایڈوکیٹ ) سی ایل سی ، مسٹر راجو کے علاوہ مسرز گریشما ( ایڈوکیٹ ) اور دیگر موجود تھے ۔ جناب عبدالرحیم قریشی نے 5 نوجوانوں کے پولیس کی جانب سے قتل واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وقار اور اس کے دو ساتھیوں کے خلاف زیر دوراں مقدمہ میں صرف تحقیقاتی عہدیدار کا بیان قلمبند ہونا باقی تھا اور اب تک کے ثبوت و شواہد ان نوجوانوں کے مقدمہ میں کوئی اہمیت کے حامل نہیں تھے ۔ علاوہ ازیں 6 ماہ قبل چیف جسٹس کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے انکاونٹر کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا ۔۔