مطلقہ خاتون سابق شوہر سے نان و نفقہ کی حقدار:سپریم کورٹ

نئی دہلی ۔ 6 اپریل ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) سپریم کورٹ نے آج کہاہے کہ مطلقہ خاتون اپنے سابقہ شوہر سے نان و نفقہ کی اُسی طرح حقدار ہے جس طرح فوجداری ضابطہ قانون کے تحت بیوی ، بچوں اور والدین کو راحت فراہم کی جاتی ہے ۔ جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس پرفلا سی پنت پر مشتمل بنچ نے سپریم کورٹ کے دیئے گئے کئی فیصلوں کاحوالہ دیا جہاں مجسٹریٹ مطلقہ خاتون کو اُسی طرح نفقہ منظور کرسکتا ہے جس کی تعزیرات ہند کی دفعہ 125میں صراحت کی گئی ہے ۔ یہ دفعہ دراصل بیوی ، بچوں اور والدین کو ایسی صورت میں نان و نفقہ دینے سے متعلق ہے جب کوئی شخص خاطر خواہ آمدنی کے باوجود اُنھیں نان و نفقہ دینے سے انکار کرتا ہے یا پھر اسے نظرانداز کرتا ہے ۔ عدالت نے اس مقدمہ میں فوج کے ریٹائرڈ نائیک کو یہ ہدایت دی ہیکہ وہ اپنی مطلقہ بیوی کو چار ہزار روپئے نان و نفقہ ادا کرے ۔ بنچ نے خاتون کی جانب سے 1998 ء میں دائر کردہ مقدمہ کی یکسوئی میں تاخیر پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ فبروری 2012 ء تک بھی فیملی کورٹ اس معاملے میں کوئی فیصلہ نہیں کرپائی تھی ۔