قاہرہ ، 29 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) مصری صدر عبد الفتاح ال سیسی کا دوسری میعاد کیلئے انتخاب 92 فیصد ووٹ کے ساتھ ہوا ہے، سرکاری ذرائع ابلاغ نے آج ابتدائی نتائج کے حوالے سے یہ اطلاع دی ہے۔ سرکاری ملکیتی اخبارات الاہرام اور اخبار الیوم، نیز سرکاری نیوز ایجنسی ’مینا‘ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ 60 ملین (6 کروڑ) رجسٹرڈ ووٹرز کے منجملہ لگ بھگ 23 ملین نے تین دن کی پولنگ میں حصہ لیا جو گزشتہ روز اختتام پذیر ہوئی۔ ابتدائی تخمینوں کے مطابق 63 سالہ فیلڈ مارشل سیسی نے زبردست انتخابی کامیابی درج کرائی ہے۔ ان کے واحد چیلنجر نسبتاً غیر معروف سیاستداں موسی مصطفی کو محض تین فیصد ووٹ حاصل ہوئے۔ گزشتہ روز پولنگ اسٹیشنوں میں رائے دہی کا عمل اختتام پذیر ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی شروع کردی گئی تھی۔ غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 21,088,295 ووٹروں نے سیسی کے حق میں ووٹ ڈالے۔ سرکاری نتائج کا 2 اپریل کو اعلان کیا جائے گا۔ سیسی نے چنائو میں حصہ لینے والے ووٹروں کی تصاویر فیس بک پر پوسٹ کیے اور گزشتہ روز دیر گئے تک بھاری تناسب میں رائے دہی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ مصری عوام کی آواز بلاشبہ گواہ رہے گی اور ہماری قوم کا عزم پوری قوت کے ساتھ برقرار رہے گا جس میں کمزوری کا شائبہ تک نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولنگ اسٹیشنوں کے باہر مصری عوام کی طویل قطاروں کے مناظر باعث فخر رہیں گے اور مجھے ہمیشہ یاد رہے گا کہ عوام نے بھاری اکثریت سے میرے حق میں ووٹ کا استعمال کیا ہے۔ پولیس اور فوجی جوانوں نے تمام پولنگ اسٹیشنوں کے قریب سخت چوکسی برقرار رکھی تھی تاکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ سی سی نے 2013ء میں اسلام پسند صدر محمد مرسی کو ان کی حکمرانی کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجوں کے پیش نظر معزول کیا تھا۔ وہ 2014ء میں چار سالہ صدارتی میعاد کے لیے منتخب ہوئے تھے۔رائے شماری کے ابھی تک جاری کردہ سرکاری نتائج کے مطابق گورنری اصوان میں سی سی کو موسی کے 9,563 ووٹوں کے مقابل 254,940 ووٹ حاصل ہوئے۔ اسی طرح اسکندریہ میں بھی سی سی نے بھاری اکثریت سے اپنے حریف کو پیچھے چھوڑا ۔ تقریباً 60 ملین ووٹروں کے لیے ملک بھر میں 13,687 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے۔