مصر کو ایف 16 طیاروں کی فراہمی کی اجازت

واشنگٹن۔ یکم اپریل (سیاست ڈاٹ کام)امریکی صدر براک اوباما نے مصر میں محمد مرسی کی حکومت کو معزول کئے جانے کے بعد مصر کو ایک درجن ایف 16 طیاروں کی منتقلی کو روکے جانے کا حکم معطل کرتے ہوئے یہ طیارے قاہرہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وائٹ ہائوزکے مطابق اوباما نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی کو فون پر بتایا ہے کہ 2013ء میں منجمد کی گئی اس فوجی ڈیل کو دوبارہ بحال کردیا گیا ہے۔امریکہ کی جانب سے یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب مصر یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف سعودی عرب کی سربراہی میں اہم کردار ادا کررہا ہے اور ساتھ ہی لیبیا میں دولت اسلامیہ عراق و شام (داعش) کے خلاف کارروائیاں کررہا ہے۔امریکی نیشنل سیکیورٹی کونسل کی ترجمان برناڈیٹ میہان کا کہنا تھا ” اس فیصلے سے امریکہ اور مصر کے فوجی تعلقات کے قیام میں مدد ملے گی ۔

دوسری طرف امریکی صدر نے اپنے مصری ہم منصب عبدالفتح السیسی سے کہا ہے کہ امریکہ مصر کیلئے تمام فوجی امداد بحال کر رہا ہے۔ٹیلی فون پر صدر اوبامانے السیسی کو بتایا کہ F-16 طیارے، میزائلز اور ایم ون اے ون ٹینک مصر کو دیئے جائیں گے۔ 2013 ء میں فوج کے ہاتھوں مصر کے منتخب صدر محمد مرسی کو اقتدار سے بے دخل کیے جانے کے بعد امریکہ نے مصر کو دی جانے والی فوجی امداد روک دی تھی۔ مصر یمن میں سعودی مداخلت میں اتحادی ہے جبکہ وہ لیبیا میں داعش کے خلاف بھی لڑرہا ہے۔ اوباما انتظامیہ نے اکتوبر 2013ء میں کہا تھا کہ وہ بعض بڑے فوجی نظام اس وقت تک مصر کو فراہم نہیں کرے گا جب تک کہ وہاں جمہوریت کی بحالی میں پیش رفت نہیں دیکھی جاتی، لیکن منگل کو صدر نے کہا کہ جیٹ طیارے، میزائل اور ٹینک کٹ کی فراہمی کو بحال کیا جائے گا جبکہ اپاچی ہیلی کاپٹروں کی فراہمی دسمبر میں ہی شروع ہو گئی تھی۔ انھوں نے مصری رہنما کو اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ امریکہ مصر کو ایک ارب 30 کروڑ امریکی ڈالر کی امداد بھی بحال کرے گا۔ مصر کو امریکہ یہ امداد سالانہ طور پر دیتا آ رہا ہے۔