مصر میں انتخابات کیلئے ہندوستان سے مدد کی خواہش ! ہلاری کلنٹن کے ای میل میں انکشاف

واشنگٹن ۔ 31  اکٹوبر۔(سیاست ڈاٹ کام) سابق امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ ہلاری کلنٹن نے 2011 ء میں بہار اسلام لہر کے دوران مصر کے صدر حسنیٰ مبارک کی معزولی کے بعد آزادانہ اور غیرجانبدارانہ انتخابات کے انعقاد میں ہندوستان سے مدد کی خواہش کی تھی ۔ کلنٹن نے اُس وقت کی انڈر سکریٹری آف اسٹیٹ سیویلین سکیورٹی ، ڈیموکریسی و حقوق انسانی میریہ اوٹیرو کو ای میل میں لکھا تھا ’’کیا وہ مصر میں مدد کرسکتے ہیں‘‘ ، کلنٹن نے اُس وقت کی معتمد خارجہ ہند نروپما راؤ سے ملاقات کے موقع پر یہ ای میل تحریر کیا تھا ۔ اوٹیرو نے 14 فبروری 2011 ء کو ای میل روانہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہندوستان کے دورے سے واپس آرہی ہیں جہاں اُن کی معتمد خارجہ نروپما راؤ اور ہندوستانی الیکشن کمیشن کے حکام سے بامقصد مذاکرات ہوئے اور اُنھوں نے عالمی سطح پر انتخابات میں تیسرے ممالک کے ساتھ اشتراک کے تعلق سے ہندوستان کے سرگرم رول کے امکانات کا بھی تذکرہ کیا تھا ۔ اوٹیرو نے لکھا کہ معتمد خارجہ نروپما راؤ اس تجویز پر الیکشن کمیشن کے ساتھ بات چیت کررہی ہیںاور یہ امریکی اداروں کے ساتھ وسیع تر اشتراک ہوگا ۔ باب بلیک اور وہ (اوٹیرو) آئندہ ہفتے ہندوستان کے چیف الیکشن کمشنر کے دورۂ واشنگٹن کے موقع پر اس ضمن میں بات کریں گے ۔ بلیک اُس وقت اسسٹنٹ سکریٹری آف اسٹیٹ برائے ساؤتھ اینڈ سنٹرل ایشیاء تھے۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے جاری کردہ کلنٹن کے ای میلس میں ہندوستان کا نام کئی مرتبہ لیاگیا ہے۔ ان میں زیادہ تر ای میلس ہند۔ پاک باہمی روابط کے تعلق سے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی پتہ چلا کہ امریکہ ۔ ہند باہمی روابط میں ہلاری کلنٹن کو غیرمعمولی دلچسپی تھی ۔