قاہرہ۔ مصر متنازع شادیوں کے حوالے سے اکثر خبروں کی زد میں رہتا ہے۔ تنازع کا موجب بننے والی ایک نئی خبر بھی مصرسے ائی ہے جہاں ایک بارہ سالہ بچے کی 16سالہ کے ساتھ شادی کے واقعہ نے ایک نیا تنازع پیدا کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جنوب مغربی قاہرہ کے قریب الفیوم کے علاقے میں طئے پائی اس شادی میں دلہا کی عمرر فقط 12سال جب کہ دلہن کی 16سال بتائی جاتی ہے۔
یہ شادی سوشیل میڈیا پر زیربحث ہے اور اس طرح کی شادیاں کرانے والے والدین کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایاجارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دو روز قبل الفیوم کے علاقے میں بارہ سالہ احمد شعبان عید کا اس سے عمر میں چار سال بڑی لڑکی کے ساتھ نکاح پڑھایاگیا۔
تاہم دونوں بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ بچوں کی یہ شادی نمائشی ہے اور اس میںیہ شرط رکھی گئی ہے کہ دونوں اٹھارہ سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد اپنی مرضی سے شادی کی تقریب منعقد کریں گے۔ الفیوم کے مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ دلہا اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا ہے اور خاندان میں دیگر تمام بچیاں ہیں۔اس کے اہل خانہ کی خواہش تھی کہ بچے کو کم عمری میں شادی کے بندھن میں باندھ دیاجائے ۔
سوشیل میڈیا پر جاری بحث کے دوران یہ سوال بھی اٹھایاجارہا ہے کہ جب ملک میں شادی کی قانونی عمر اٹھار ہ سال ہے اور بچوں کی شادیوں کو جرم قراردیاگیا ہے تو اس قانون پر عمل درآمد کیوں نہیں کیاجاتا۔ مصر میں کم عمر افراد کی شادی کا یہ پہلا کیس نہیں۔ اس نوعیت کے کئی دوسرے معاملہ میں بچوں کے والدین کو عدالت میں مقدمات کا بھی سامنا ہے