مصری انقلاب کے تین سال‘تشدد میں 50ہلاک

قاہرہ۔26جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) مصر میں 2011ء کے انقلاب کی تیسری سالانہ یاد کے موقع پر اسلام پسند معزول صدر محمد مُرسی کے حامیوں اور مخالفین کی ریالیوں کے دوران جھڑپوں میں کم سے کم 50افراد ہلاک ہوگئے ۔ اس عرب ملک میں فوج کی تائید یافتہ حکومت کی حمایت اور مخالفت میں گذشتہ روز بھی قومی دارالحکومت قاہرہ میں زبردست ریالیاں منظم کی گئی تھی جہاں حریفوں کے مابین گھمسان لڑائی ہوئی تھی لیکن پولیس نے فوجی حکومت کے مخالفین کی ریالیوں کو منتشر کردیا ۔ تشدد پھوٹ پڑنے کے بعد قاہرہ ‘ اسکندریا اور دیگر شہروں میں ہزاروں احتجاجی گرفتار کرلئے گئے۔ وزارت صحت نے ملک بھر میں گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران تشدد کے سبب ہلاک ہونے والوں کی تعداد 49بتائی ہے ۔ کئی دیگر مقامات پر محمد مُرسی کے حامیوں سے پولیس اور فوجی حکومت کے حامیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں ۔ محمد مُرسی صدارتی انتخابات میں منتخب ہونے کے بعد بمشکل ایک سال برسراقتدار رہے تھے جنہیں گذشتہ سال جولائی کے دوران پُرامن فوجی بغاوت نے معزول کردیا گیا تھا ۔ وزارت صحت نے آج کہا کہ اکثر ہلاکتیں قاہرہ ‘ اسکندریا ‘ منیا اور دیگر مقامات پر ہوئی ہیں جب کہ 247 افراد زخمی ہوگئے ۔

واضح رہے کہ مصر کے پہلے جمہوری طور پر منتخب صدر محمد مُرسی کی جولائی میں معزولی کے بعد سے جاری احتجاج میں تاحال سینکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔مصر کے وزیرداخلہ محمد ابراہیم نے کہا کہ گذشتہ روز سے مختلف مقامات پرزائد سیکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے ۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ ان واقعات سے خوفزدہ ہوئے بغیر انقلاب مصر کی تیسری سالگرہ منائیں۔ فوج اور حکومت کے ہزاروں حامی بشمول تحریر اسکوائر کئی اہم مقامات پر جمع ہوئے ‘ یہ وہی مقام ہے جہاں 2011ء میں 18روزہ عوامی احتجاج کے بعد مرد آہن سمجھے جانے والے صدر حسنی مبارک کو اقتدار سے معزول ہونا پڑا تھا جو گذشتہ تین دہائیوں سے آہنی شکنجہ کے ساتھ حکمرانی کررہے تھے ۔ فوجی حکومت کے حامیوں کی کثیر تعداد مصری قومی پرچم تھامے ہوئے تھے اور جگہ جگہ بڑے بینرس نصب کئے گئے تھے جن پر فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتح السیسی کی تصاویر تھیں ۔ اس دوران اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ شورش زدہ جزیرہ نما سینائی میں گذشتہ روز ایک فوجی ہیلی کاپٹر کو مار گرا گیا ۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق عسکریت پسندوں نے اس ہیلی کاپٹر کو اپنا نشانہ بنایا تھا جس کے ارکان عملہ میں شامل پانچ سپاہی ہلاک ہوگئے ۔ نہر سوئیز کے جنوبی باب الداخلہ پر بڑا کار بم دھماکہ ہوا جس میں 9افراد زخمی ہوگئے۔