مشن کاکتیہ پر شکاگو یونیورسٹی کا تحقیقی کام

یونیورسٹی اور حکومت تلنگانہ کے درمیان یادداشت مفاہمت معاہدہ
حیدرآباد ۔ یکم ۔ جون : ( ایجنسیز ) : امریکہ کی مشہور یونیورسٹیوں کے تحقیق دانوں کی ایک ٹیم ریاست تلنگانہ میں جاری مشن کاکتیہ پروگرام پر تحقیقاتی کام انجام دیں گے ۔ قبل ازیں شکاگو کی یونیورسٹی مشیگن نے مشن کاکتیہ پروگرام پر ماحولیاتی ، معاشی اور زرعی اعتبار سے مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لینے پہل کی تھی ۔ ریاستی حکومت امریکی یونیورسٹیز کے تحقیق دانوں کی ٹیم کو تحقیقی کام کے لیے رہائشی سہولتیں مہیا کررہی ہے ۔ مشن کاکتیہ پروگرام پر ریاستی حکومت اور یونیورسٹی مشیگن شکاگو کے نمائندوں کے درمیان ایک معاہدہ پر جون کے دوسرے ہفتہ میں یادداشت مفاہمت معاہدہ طئے پائے گا ۔ یونیورسٹی اس پراجکٹ کی گہرائی سے اسٹیڈی کرتے ہوئے مشن کاکتیہ کے تحت دیہاتوں میں کئے جانے والے پانی کے وافر ذخیروں سے مقامی طور پر پیش آنے والی تبدیلیوں کا جائزہ لے گی ۔ ایک آبپاشی عہدیدار نے بتایا امریکی یونیورسٹی کے تحقیق داں زرعی پیداوار خاص کر اہم فصلیں جیسے چاول ، کپاس ، مکئی کی پیداوار ، کسانوں کی آمدنی اور ذخیرہ آبوں میں مشن کاکتیہ کام سے قبل اور بعد پیش آنے والی پانی کی سطح کا جائزہ لیں گے ۔ یونیورسٹی کی اسٹڈی میں مشن کاکتیہ کے ابتدائی دو سالوں میں جن ذخیرہ آبوں کی مرمت نہیں کی گئی ان پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی تاکہ زرعی پیداوار کے تئیں ایک سروے کیا جاسکے ۔ اس تحقیق کا مقصد زرعی پیداوار میں پیش آنے والی تبدیلیوں کا جائزہ لینا ہی ہے خشک سالی کے دوران اور پراجکٹ کی غیر موجودگی میں پیش آنے والی تبدیلیوں پر بھی غور کیا جائے گا ۔ بارش زرعی پیداوار پر اسٹڈی کے لیے ذخیرہ آب کا انتخاب اور سٹیلائٹ سہولت کا استعمال کیا جائے گا ۔ ذخیرہ آبوں کو دو حصوں میں تقسیم کیا جائے ۔ جن کے اکٹوبر 2016 ، مارچ 2017 سے اور جولائی 2017 ۔ اکٹوبر 2017 سے مرمتی کام ہوں گے ۔۔