بیجنگ 23 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) خاتون اوّل امریکہ مشل اوباما نے چینی پروفیسرس، طلبہ اور اُن کے والدین سے آج کہاکہ اگر اُن کے والدین نے اُنھیں اچھی تعلیم حاصل کرنے پر مجبور نہ کیا ہوتا تو وہ آج اِس اونچے مقام پر نہ ہوتیں۔ مشل اوباما نے اپنے دورہ کے تیسرے دن چین میں تعلیم کے موضوع پر ایک مباحثے کا اہتمام کیا۔ جس کا مقصد امریکہ اور چین کے درمیان تعلیمی تبادلوں کو فروغ دینا تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ تعلیم اُن کے لئے اہم مرکز توجہ ہے۔ یہ توجہ شخصی ہے کیونکہ اگر اُن کے والدین نے اُنھیں اچھی تعلیم حاصل کرنے پر مجبور نہ کیا ہوتا تو وہ آج اِس اونچے مقام پر نہ ہوتیں۔ اُنھوں نے کہاکہ خود اُن کے والدین تعلیم یافتہ نہیں تھے۔
لیکن اُنھوں نے تعلیم کی اہمیت محسوس کرلی تھی۔ اِس لئے وہ چین میں تعلیمی فاؤنڈیشن قائم کررہی ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ اور اُن کے شوہر چاہتے ہیں کہ ممکنہ حد تک زیادہ سے زیادہ تعداد میں امریکہ اور دنیا بھر کے لوگ تعلیم تک رسائی حاصل کریں۔ اُنھوں نے منتخبہ تعداد میں چینی پروفیسرس، طلبہ اور اُن کے والدین کو تعلیمی راؤنڈ ٹیبل کیلئے مدعو کیا تھا جو امریکی سفارت خانہ برائے چین میں منعقد کی گئی اور جس میں امریکہ سفیر برائے چین میکس باکس اور قریبی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے شرکت کی۔ مشل اوباما آج بعدازاں عظیم دیوار چین کے دورہ کا اپنی والدہ اور بیٹیوں کے ساتھ منصوبہ رکھتی ہیں۔