مشرقی دہلی سیٹ مسلسل کسی کا گڑھ نہیں رہی

نئی دہلی۔ 3اپریل (سیاست ڈاٹ کام) قومی دارالحکومت کی سات لوک سبھا سیٹوں میں اہم مانی جانے والی مشرقی دہلی مسلسل کسی ایک پارٹی کا گڑھ نہیں بنی اور یہاں ہوئے 13عام انتخابات میں کانگریس کو چھ بار ،بی جے پی کو پانچ بار ،ایک بار جن سنگھ اور ایک بار لوک دل کے امیدوار نے جیت حاصل کی ہے ۔ گزشتہ عام انتخابات سے پہلے تک اہم مقابلہ بی جے پی اور کانگریس کے درمیان رہتا تھا لیکن عام آدمی پارٹی (آپ)کے آنے کے بعد 2014کے انتخابات میں کانگریس اور بی جے پی دونوں کو منہ کی کھانی پڑی۔مشرقی دہلی پارلیمانی سیٹ 1966میں وجود میں آئی اور 1967میں یہاں پہلی مرتبہ انتخابات ہوئے ۔غیر قانونی کالونیوں سے بھری اس سیٹ پر شروع مین ووٹروں کی تعداد بہت کم تھی ۔مسلسل کالونیوں کے بسنے سے آبادی بھی تیزی سے بڑھتی گئی اور ووٹروں کی تعداد بھی خود بخود بڑھ گئی۔اب یہاں امیدواروں کو ملنے والے ووٹوں کی گنتی ہزاروں کے بجائے لاکھوں میں ہونے لگی۔ سال 1967میں اس سیٹ پر ہوئے پہلے انتخابات میں بھارتیہ جن سنگھ کے ہردیال دیوگن نے 83261ووٹ حاصل کرکے کانگریس کے بی موہن کو (77645)کو ہرایا۔سال 1971کے الیکشن میں مسٹر دیوگن کو کانگریس کے ہر کشن لال بھگت نے ہرایا۔سال 1977میں راشٹر لوک دل کے کشوری لال مسٹر بھگت کو ہراکر لوک سبھا پہنچے ۔ سال 1977میں الیکشن کے بعد مسٹر بھگت نے غیر قانونی کالونیوں کا مسئلہ اٹھاکر پھرسے عوام کے درمیان مقبول ہوئے اور انہیں مشرقی دہلی کا بے تاج بادشاہ بھی کہا جانے لگا۔1980میں مسٹر بھگت نے ہار کا بدلا لیتے ہوئے مسٹر لال کو شکست دی۔