مشرف کو جو بھی کہنا ہے عدالت میں کہیں : حکومت

اسلام آباد ، 30 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے جو کہنا ہے عدالت کے سامنے کہیں۔ ایک فیصلہ عوام نے دیا، دوسرا فیصلہ عدالت کرے گی۔ آج یہاں دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق صدر مشرف نے جو کہنا ہے وہ عدالت میں آ کر کہیں، جو باتیں وہ آج کر رہے ہیں ہم نے وہ 13 سال سے سنی ہیں۔ ایک فیصلہ عوام نے دیدیا، دوسرا فیصلہ عدالت کرے گی۔ رشید نے کہا کہ سابق صدر ماضی میں کبھی مکا لہرا کر کبھی ہاتھ میں پستول لہرا کر بات کرتے تھے۔ اب یہ ان کو پتہ ہے کہ انھیں عدالت میں کس طرح جانا ہے۔

آئین پاکستان نے ان کو زندگی کا ایک بہترین موقع دیا ہے کہ وہ جو کچھ کہنا چاہتے ہیں عدالت میں کہیں، جو باتیں وہ باہر کر رہے ہیں وہ باتیں انہیں عدالت میں کرنی چاہئے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری فیصلہ کریں کہ ان میں سے ’’بلا‘‘ کون ہے؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان دونوں تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔ حال ہی میں دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ملاقات ایک اہم پیشرفت ہے۔

یہ ملاقات عوام کیلئے نئے سال کا تحفہ ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ مسلم لیگ (این) نے عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کیلئے عملی کام کر کے دکھایا۔ عوام کا معیار زندگی بلند موٹروے بنا کر، میٹرو بس، قرضہ اسکیم، نوجوانوں کو لیاپ ٹاپ دیکر کیا جاتا ہے۔ طاہرالقادری کی طرح کینیڈا میں بیٹھ کر ویڈیو لنک کے ذریعے نہیں کیا جا سکتا۔ اگر انھیں عوام کا معیار زندگی بہتر اور بلند کرنا ہے تو پاکستان میں آ کر عوام کی خدمت کریں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان گالیوںکی سیاست پر اتر آئے ہیں اور وہ اپنے کارکنوں کو غلط تربیت دے رہے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو طاقت کا استعمال کسی صورت میں نہیں کرنے دیں گے۔ رشید نے کہا ہے کہ عمران خان کو پیسکو کمپنی کی ڈسٹری بیوشن دینے کی پیشکش کی ہے، کیونکہ حکومت چاہتی ہے کہ عمران خان بلے کے ذریعے لوگوں سے بجلی کے بل لیکر دکھائیں۔