مشرف پر غداری کے مقدمہ کی سماعت ملتوی

اسلام آباد 4 مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے سابق فوجی حکمران پرویز مشرف کے خلاف اعلی سطحی غداری کے مقدمہ کی سماعت آج، کل تک کیلئے ملتوی کردی گئی جبکہ ججس وکلاء کی جانب سے بائیکاٹ کے اعلان کی وجہ سے حاضر نہیں ہوئے ۔ایک مقامی عدالت پر دہشت گرد حملے کے خلاف بطور احتجاج آج عدالتوں کے بائیکاٹ کا وکلاء نے اعلان کیا تھاکل دارالحکومت میں فائرنگ اور بم حملوں کا کمیاب واقع پیش آیا تھا جس سے کم از کم 11 افراد بشمول ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان ہلاک ہوگئے اور دیگر 25 زخمی ہوگئے چنانچہ وکلاء برادری نے آج ہڑتال کا اعلان کیا۔ رجسٹرار عبدالغنی سومرو نے مقدمہ کی سماعت کل تک کیلئے ملتوی کردی کیونکہ خصوصی عدالت کے ججس آج عدالت نہیں پہنچ سکے۔ وکلاء استغاثہ و صفائی نے رجسٹرار کو اطلاع دی تھی کہ ان کے باہمی فیصلہ کی بناء پر وہ آج عدالت میں حاضر ہونے کے قاصر ہے کیونکہ وکلاء کی ہڑتال میں دریں انثاء مشرف کے وکلاء میں سے ایک احمد رضا قصوری نے کہا کہ خصوصی عدالت دارالحکومت میں دوبارہ قائم کی گئی ہے۔

ضلع بار و اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک ہفتہ کیلئے عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے کل کے حملہ کے بعد خصوصی عدالت کے اطراف صیانتی خطرات پیدا ہوگئے تھے۔ انہوں نے دارالحکومت کی پولیس پر تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اعلی سطحی عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کمزور صیانتی انتظامات جاری رہے تو مشرف عدالت میں حاضر نہیں ہوں گے اور وہ مقدمہ کی سماعت خصوصی عدالت سے ایک محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی درخواست کریں گے ۔ قصوری نے کہا تھا کہ جب مشرف عدالت کی سماعتوں میں حاضر نہیں ہوئے تھے تو اس کی وجہ ان کی حفاظت کے بارے میں اندیشے تھے جس پر ان کا مذاق اڑایا گیا تھا لیکن کل کا حملہ صیانتی انتظامات کے فقدان کی ایک واضح مثال ہے جس کے بارے میں مشرف کے وکلائے صفائی دعوی کررہے تھے۔ مشرف خصوصی عدالت میں حاضری 11 مارچ کو مقرر ہے امکان ہے کہ اس دن ان کی سرزنش کی جائے گی یہ پہلی بار ہے جبکہ پاکستان کی تاریخ میں ایک سابق فوجی سربراہ کو غداری کے مقدمہ کا سامنا ہے۔