مشتبہ لشکر طیبہ کارکن 16 ستمبر تک عدالتی تحویل میں

نئی دہلی۔ 2 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) لشکر طیبہ کے مشتبہ کارکن عبدالسبحان اور ان کے بھتیجے اصہب الدین جنہیں دہلی اور متصلہ علاقوں میں دہشت گرد حملوں کی سازش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، آج 16 ستمبر تک عدالتی تحویل میں دے دیئے گئے۔ انہوں نے ایڈیشنل سیشن جج رتیش سنگھ کے اجلاس پر ان کی عدالتی تحویل کے اختتام پر دہلی پولیس کے خصوصی شعبہ میں پیش کیا ہے اور درخواست کی تھی کہ انہیں پولیس تحویل میں دے دیا جائے، کیونکہ مقدمہ کی تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس قبل ازیں اس مقدمہ میں ملزم محمد راشد اور ملزم محمد شاہد کے خلاف فردِ جرم عائد کرچکی ہے جنہیں گزشتہ سال ڈسمبر میں ہریانہ کے علاقہ میوات سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کی گرفتاری کے ساتھ پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے لشکر طیبہ کے دہشت گرد شعبہ کا پتہ چلا ہے جو دہلی میں بڑے پیمانے پر حملہ کرنے کی سازش کی تیاری کے آخری مراحل میں تھا۔ سبحان کو خصوصی شعبہ نے 20 مئی کو گرفتار کیا تھا جبکہ اصہب الدین جو کولکتہ میں عمر قید کی سزا بھگت رہے تھے ،کیونکہ انہوں نے پارتھا رائے برمن کا 2001ء میں اغوا کیا تھا اور انہیں 27 مئی کو گرفتار کرکے شہر منتقل کیا گیا تھا۔ پولیس کے دعویٰ کے بموجب لشکر طیبہ کے اعلیٰ سطح کے کمانڈر مفرور جاوید بلوچی جو پاکستان کے ساکن ہیں، اس پوری سازش کے سرغنہ ہیں جبکہ پاکستانی شہری ارشد خان مقدمہ کا معاون ملزم ہے ۔