نئی دہلی ۔ 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) لشکرطیبہ کے دو مبینہ کارکنوں کی گرفتاری اور مظفرنگر علاقہ سے ان کے روابط پر جاری تنازعہ کے دوران دونوں ملزمین نے آج مرکزی وزیرداخلہ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے آزادانہ تحقیقات کیلئے یہ معاملہ این آئی اے منتقل کرنے پر زور دیا۔ ایڈوکیٹ ایم ایس خان نے جو گرفتار ملزمین راشد اور شاہد کی دہلی عدالت میں نمائندگی کررہے ہیں۔ وزیرداخلہ سشیل کمار شنڈے کو ایک مکتوب میں لکھا کہ اس معاملہ کی غیرجانبدارانہ اور شفاف تحقیقات ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقدمہ کی تحقیقات کررہی دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کے بیان میں کئی خامیاں پائی جاتی ہے۔ مکتوب میں انہوں نے کانگریس نائب صدر راہول گاندھی کی گذشتہ سال 24 اکٹوبر کو اندور میں کی گئی تقریر کا بھی حوالہ دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ انٹلیجنس بیورو کے ایک عہدیدار نے انہیں بتایا ہیکہ آئی ایس آئی کے مداخلت کار مظفرنگر ریلیف کیمپوں میں گھس آئے ہیں اور وہ نوجوانوں کو بھرتی کرنا ان کا مقصد ہے۔ انہوں نے یہ مکتوب وزارت داخلہ کو ذریعہ ای میل اور ڈاک روانہ کیا۔ راشد کل تک پولیس تحویل میں ہے اور اسے دہلی عدالت میں پیش کیا جائے گا جبکہ شاہد اس وقت عدالتی تحویل میں ہے اور اسے 7 جنوری کو عدالت میں پیش کیا جاچکا ہے۔