مسودہ بل کو نذرِ آتش کرنا دستور کی توہین

سرکاری ملازمین کی حرکت سروس رول کے خلاف : ٹی آر ایس
حیدرآباد۔/15جنوری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے سیما آندھرا علاقوں میں تلنگانہ مسودہ بل کو نذرآتش کرنے سے متعلق واقعات پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی کے پولیٹ بیورو رکن ڈاکٹر شراون نے آج اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سیما آندھرا علاقہ میں مسودہ بل کو جلانے کے ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے تلنگانہ مسودہ بل کو اسمبلی اور کونسل کی رائے حاصل کرنے کیلئے روانہ کیا ہے اور اس مسودہ بل کو نذر آتش کرنا دراصل دستور اور صدر جمہوریہ کی توہین ہے۔ انہوں نے اے پی این جی اوز کے صدر اشوک بابو اور دیگر قائدین کی جانب سے مسودہ بل کو جلانے کی مذمت کی اور کہا کہ سرکاری ملازمین کی جانب سے اس طرح کی حرکت سرویس رول کے خلاف ہے۔

انہوں نے ریاست کے چیف سکریٹری سے سوال کیا کہ وہ اس خلاف ورزی کے مرتکب این جی اوز قائدین کے خلاف کارروائی سے کیوں گریز کررہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیف سکریٹری سرویس قواعد کے مطابق این جی اوز قائدین کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ انہوں نے پولیس کے رویہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ دیگر معاملات میں تو پولیس اپنے طور پر مقدمہ درج کرتی ہے لیکن دستور اور صدر جمہوریہ کی توہین کے اس معاملہ میں پولیس نے خاموش تماشائی کا رول ادا کیا۔ انہوں نے مسودہ بل کو نذرآتش کرنے کے مسئلہ پر اسپیکر اسمبلی اور صدر نشین قانون ساز کونسل کی خاموشی کو بھی افسوسناک قراردیا۔ ڈاکٹر شراون نے کہا کہ اسمبلی میں تلنگانہ مسودہ بل پر مباحث کا آغاز ہوچکا ہے اور تمام عوامی نمائندوں کو اپنے اپنے علاقے کے مسائل پیش کرنے کا بھرپور موقع حاصل ہوگا۔ اس کے باوجود سیما آندھرا علاقوں میں ریاست کی تقسیم کے خلاف مسودہ بل کی کاپیاں نذر آتش کرنا مضحکہ خیز ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر تلنگانہ میں اس طرح کی حرکت کی جاتی تو فوری طور پر پولیس قائدین کے خلاف مقدمات درج کرتی لیکن سیما آندھرا کی تائیدی حکومت تماشائی کا رول ادا کررہی ہے۔ انہوں نے اے پی این جی اوز قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ عوام کو مشتعل کرنے کے بجائے سیما آندھرا علاقہ کی ترقی کے بارے میں اپنی رائے پیش کریں۔ ڈاکٹر شراون نے مرکز سے مطالبہ کیا کہ وہ پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں تلنگانہ بل کی منظوری کو یقینی بنائیں۔