مسلم پرسنل لاکی تحفظ شریعت ریلی کو تاریخ ساز بنانے کی اپیل

طلاق مسلم خواتین اور مردوں کیلئے رحمت نہ کہ زحمت ‘ تعددازدواج مسلمانوں کا عائلی مسئلہ
نئی دہلی، 29مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری جامعہ ہدایت جے پور کے ناظم مولانا فضل الرحیم مجددی نے مسلمانوں سے شریعت کے تحفظ کے لئے آگے آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان کے حالات اس سے زیادہ برے کبھی نہیں ہوئے ۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ رات دہلی میں مسلم پرسنل لابورڈ کے چار اپریل کو دہلی میں ہونے والی ریلی کے سلسلے میں منعقدہ ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہاکہ مسلمان ہر چیز برداشت کرسکتے ہیں لیکن شریعت میں کسی طرح کی تبدیلی برداشت نہیں کرسکتے ۔ انہوں نے کہاکہ انگریزوں نے بھی شریعت میں کبھی تبدیلی کی کوشش نہیں کی بلکہ اس نے اس کے لئے 1937میں شریعت ایکٹ بنایا اور اس طرح مسلمانوں کے عائلی قوانین میں مداخلت کا دروازہ بند کردیا تھا۔مولانا نے کہاکہ یہاں تک کے اس طرح کے معاملے کی سماعت کاحق قاضی کو دیا تھا۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ہندوستان کے مسلمان برے حالات گزر رہے ہیں اور اس کی شریعت میں مداخلت کی سازش رچی جارہی ہے جسے مسلمانوں کو متحد ہوکر ناکام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کو طلاق کی شرح بہت کم ہے اور طلاق مسلم خواتین اور مردوں کے لئے رحمت ہے نہ کہ زحمت۔ کیوں کہ اگر دونوں میں سے کوئی ساتھ رہنا نہیں چاہتا اسے مجبور نہیں کیا جاسکتا کہ وہ ساتھ رہے یا ازدواجی زندگی نبھائے ۔مولا فضل الرحیم مجدد ی نے لوک سبھا سے پاس کردہ مسلم خواتین شادی تحفظ بل 2017کو مسلمانوں کو جیل میں ڈالنے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہاکہ جب شوہر جیل چلا جائے گا تو پھر عورت کا تحفظ کون کرے گا اور کیا جیل جانے والاشوہر اس عورت کے ساتھ رہنا پسند کرے گا؟ جب طلاق ہی واقع نہیں ہوئی تو عورت کیا کرے گی۔ کس کے ساتھ رہے گی، عورت شادی کرنہیں سکتی کیوں کہ طلاق واقع نہیں ہوئی ہے ۔انہوں نے دعوی کیا کہ حکومت کا مقصد مسلمانوں کو خاندانی طور پر تباہ و برباد کرنا ہے کیوں کہ کسی بھی ترقی کا دارومدارصحت مند خاندان اور معاشرہ پر مبنی ہوتا ہے۔