مسلم نوجوان کی داڑھی مونڈ دینے اور پٹائی کا واقعہ

ناندیڑ ۔ 5 ۔ مئی (سیاست ڈاٹ کام) حالانکہ یہاں الیکشن ہوئے صرف ایک ہفتہ گزرا ہے لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف کچھ شر پسند ابھی سے سرگرم ہوگئے ہیں جس کا ثبوت ناندیڑ کے مستقر مڈکھیڑ میں رونما ہوئے ، ایک واقعہ سے ملتا ہے جہاں نوجوانوں کے ایک گروپ نے ایک مسلم نوجوان کی داڑھی نہ صرف جبری طور پر منڈوادی بلکہ اس کی زبردست پٹائی بھی کی ۔ جمیعتہ العلماء نے اس واقعہ کا سختی سے نوٹ لیا ہے اور اب مقامی اور ریاستی سیکوریٹی عہدیداروں سے اپیل کی ہے کہ جن نوجوانوں نے یہ گھناؤنی حرکت کی ہے انہیں فوری طور پر گرفتار کیا جائے ۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ اس واقعہ کی بنیاد پر ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے فرقہ وارانہ فسادات چھڑ جائیں۔ جمیعتہ العلماء نے بتایا کہ 23 سالہ محمد فردوس محمد ابراہیم جو ایک دیندار نوجوان ہے، ناندیڑ سٹی کے مین روڈ سے گزر رہا تھا کہ اچانک نوجوانوں کے ایک گروپ نے اس کا راستہ روک لیا۔ اس کا نام پوچھنے کے بعد نوجوانوں کے گروپ نے اسے زبردستی آٹو رکشا میں بٹھایا اور اس کی داڑھی مونڈ دی ۔ یہی نہیں بلکہ اسے زد و کوب بھی کیا ۔ یہ واقعہ ناندیڑ کے گووند باغ نامی علاقہ میں پیش آیا ۔ محمد فردوس کا شفاء ہاسپٹل میں علاج چل رہا ہے جہاں جمیعتہ العلماء کے ارکان نے اس سے ملاقات کرتے ہوئے ہر ممکنہ تعاون کا وعدہ کیا ۔