مسلم نوجوان مشتعل نہ ہوں‘ صبر و تحمل کا مظاہرہ ضروری

ہندوتوا طاقتوں کو ہمیں بد نام کرنے کا موقع نہ دیا جائے‘اسلام پر کاربند رہنے کی تلقین ‘پرسنل لا بورڈ کا جلسہ
جئے پور 23 مارچ (سیاست ڈاٹ کام )آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے دائیں بازو طاقتوں کے خلاف جوابی مہم شروع کرنے کے اعلان کے ساتھ ساتھ مسلم نوجوانوں سے خواہش کی ہیکہ وہ خلاف قانون کوئی کام نہ کریں ۔ اس سے ہندو توا طاقتوں کو ہمیں نشانہ بنانے اور ہمیں بد نام کرنے کا موقع ملے گا ۔ پرسنل لا بورڈ کے عاملہ اور جنرل پارٹی اجلاس کے اختتام پر کل رات جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مسلمانوں سے خواہش کی ہیکہ وہ متحد رہیں اور اپنے ایمان ودین پر استقامت کا مظاہرہ کریں ۔ اس معاملہ میں کسی دباو کو قبول نہ کریں جو ان کے پرسنل لا کی خلاف ورزی کا موجب ہو ۔ بورڈ چاہتا ہیکہ مسلمان بالخصوص نوجوان ایسی کسی سرگرمی میں ملوث نہ ہوں جو قانون کے خلاف ہے ۔ ہمارے نوجوانوں کو مشتعل نہ ہونا چاہئے اور تشدد میں ملوث ہونے سے گریز کرنا چاہئے تا کہ ہندوتوا طاقتوں کو ہمیں بد نام کرنے کا کوئی موقع نہ مل سکے ۔ مسلم پرسنل لا بورڈ کے قومی اجلاس کے کنوینر مولانا فضل الرحیم مجددی نے بتایا کہ بورڈ نے اپنے اجلاس میں ایک اعلامیہ منظور کرتے ہوئے مسلمانوں کو خبردار کیا گیا ہیکہ وہ ایسی حرکت نہ کریں جن سے ہندو توا طاقتوں جیسے آر ایس ایس کو انہیں نشانہ بنانے کا موقع ملے یا انہیں مخالف اسلام کاروائیوں کے لئے بہانہ مل جائے گا ۔ تمام مقررین نے متفقہ طور پر حکومت سے ایسے کسی اقدام سے دستبرداری کا مطالبہ کیا جو اسلام کے منافی ہے ان میں اسکول نصاب میں بھگوت گیتا کے ابواب ‘سرکاری اسکولس میں یوگا اور سوریہ نمسکار شامل ہیں ۔ ایک مقرر نے کہا کہ ہم سوریہ نمسکار کے ذریعہ سورج کی پوجا نہیں کرسکتے ۔ سرسوتی وندنا نہیں کرسکتے اور بھگوت گیتا کے ابواب نہیں پڑھ سکتے ۔ اس کے علاوہ وندے ماترم پڑھنا بھی ہمارے لئے ممکن نہیں ۔ یہ تمام چیزیں بنیادی طور پر اسلام کے خلاف ہیں ۔ ہم اور ہماری اولاد کو اس کے لئے مجبور نہیں کیا جاسکتا ۔ حکومت کی جانب سے ایسی کوئی چیز ہم پر مسلط کرنے کی کوشش کی جائے تو سختی سے اس کی مخالفت کی جائے گی اور ایسی حرکت کو معاف نہیں کیا جائیگا ۔ مولانا مجددی نے کہا کہ مسلمانوں کو چاہئے ان اسکولس سے اپنے بچوں کو نکال لیں جہاں غیر اسلامی کاموں کیلئے مجبور کیا جارہا ہو ۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت کے ان احکامات کے خلاف ضرورت پڑنے پر عدالت سے رجوع ہوں ۔ انہو ںنے مسلمانوں سے خواہش کی ہیکہ پرسنل لا اور اسلام کے اصولوں پر کسی صورت سمجھوتہ نہ کریں ۔ جلسہ عام میں صدر پرسنل بورڈ مولانا سید رابع حسنی ندوی اور دیگر ارکان بھی موجود تھے۔