مسلم ممالک پر سفری امتناع سے متعلق متنازعہ حکمنامہ

چیلنج کرنے والوں کو سپریم کورٹ کی 10 دن کی مہلت
واشنگٹن۔ 3 جون (سیاست ڈاٹ کام) امریکی سپریم کورٹ نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے 6 مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں پر عائد کردہ متنازعہ سفری امتناع کو چیلنج کرنے والوں کیلئے 10 دن کی مہلت مقرر کی ہے۔ حکومت نے عدالت سے یہ درخواست کی تھی کہ فیصلہ ہونے تک اس امتناع پر عمل کیا جائے چنانچہ عدالت نے کہا ہے کہ 12 جون کو 3 بجے سہ پہر تک اس امتناع کو چیلنج کرنے والے اپنا موقف پیش کریں۔ جسٹس ڈپارٹمنٹ نے ہائیکورٹ پر زور دیا تھا کہ وہ سفری امتناع کے قانونی جواز کا جائزہ لیتے ہوئے اس پر عمل آوری کی اجازت دے اور مقدمہ کی سماعت جاری رکھی جاسکتی ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے 6 مسلم اکثریتی ممالک (ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام، یمن) کے شہریوں کو ویزا جاری کرنے پر 90 دن کیلئے امتناع کے احکامات جاری کئے تھے۔ اس حکم نامہ کو دو مختلف ڈسٹرکٹ کورٹس میں چیلنج کیا گیا جس کی وجہ سے عمل آوری معطل کردی گئی۔ اس حکم نامہ میری لینڈ اور ہوائی عدالتوں میں چیلنج کیا گیا تھا۔ ہوائی کی عدالت نے ٹرمپ کے اس حکم نامہ پر بھی پابندی لگا دی جس کے تحت دنیا بھر سے امریکہ میں پناہ گزینوں کے داخلے پر 120 دن کا امتناع عائد کیا گیا تھا۔ گزشتہ ہفتہ چوتھی سرکٹ کورٹ آف اپیلس نے میری لینڈ کے جج کے اس فیصلہ کو 10-3 سے برقرار رکھا تھا۔ نویں سرکٹ کے تین ججس پر مشتمل پیانل کی جانب سے ہوائی عدالت کے التواء پر غور کیا جارہا ہے لیکن اس نے اب تک کوئی فیصلہ نہیں سنایا۔