مسلم ممالک میں خاتون کا سر ڈھکے رکھنے کو ترجیح

پاکستان کے بشمول سات اکثریتی مسلم اقوام میں امریکی ادارہ کا سروے
ہوسٹن ، 10 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سات مسلم ممالک بشمول پاکستان میں زیادہ تر عوام کی ترجیح ہے کہ کسی بھی خاتون کو اپنے بال مکمل طور پر ڈھکے رکھنا چاہئے لیکن ضروری نہیں کہ اپنا چہرہ بھی نقاب میں چھپائے رکھے، ایک تحقیقی جائزے میں یہ بات معلوم ہوئی ہے۔ ریسرچ ایجنسی Pew کی حالیہ رپورٹ جو سات اکثریتی مسلم اقوام میں 2011ء سے 2013ء تک یونیورسٹی آف مشیگن کے انسٹی ٹیوٹ آف سوشل ریسرچ کے منعقدہ سروے پر مبنی ہے، یہ دکھاتی ہے کہ خواتین کے لباس کے تعلق سے آراء میں کس قدر فرق اور لچک ہے۔ محققین نے ہر ملک …تیونس، مصر، عراق، لبنان، پاکستان، سعودی عرب اور ترکی… میں شرکائے سروے کو ایک پیانل دکھاتے ہوئے ان سے سوال کیا، ’’ان خواتین میں سے کون سی عوامی مقامات کیلئے نہایت مناسب انداز میں ملبوس ہے؟‘‘ ریسرچ میں کہا گیا کہ عوام کے درمیان موجودگی کے وقت سر کو کسی طرح سے ڈھکے رکھنا اسلامی شناخت کی اہم علامت ہے

لیکن اس معاملے میں قابل لحاظ فرق ہے کہ خواتین سے کس حد تک پردہ کی توقع رکھی جائے اور کیونکر ان کیلئے بعض اوقات مکمل پردہ کرنا لازمی ہوجاتا ہے۔ یہ معلوم ہوا کہ زیادہ تر لوگ اسی کو مناسب سمجھتے ہیں کہ خاتون اپنے بال کو مکمل طور پر چھپائے رکھے لیکن ضروری نہیں کہ اپنا چہرہ بھی چھپا لے۔ صرف ترکی اور لبنان میں ایک چوتھائی سے زائد یہ مناسب سمجھتے ہیں کہ کسی خاتون کو عوامی مقام پر اپنا سر ڈھکا نہیں رکھنا چاہئے۔ اس سروے میں خواتین کے لباس کے معاملے کو بصری ترجیح کے طور پر دیکھا گیا ہے۔