حیدرآباد۔/26 جنوری، ( دکن نیوز) جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر روز نامہ ’’سیاست‘‘ نے آج مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی معیشت کو مستحکم بنائیں تاکہ اس ملک میں ان کے وقار میں اضافہ ہو۔ معیشت کو مستحکم بنانے کیلئے مسلمانوں کو چاہیئے کہ وہ شادی بیاہ اور دیگر معاملات زندگی میں اسراف سے گریز کریں اور اپنی شادیوں کو آسان بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کے ساتھ ساتھ اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم سے آراستہ کرنا بھی ناگزیر ہے۔ بڑی خوش آئند بات یہ ہے کہ مسلم لڑکیوں میں تعلیم حاصل کرنے کا رجحان نہایت حوصلہ افزاء ہے لیکن اس کے برعکس لڑکوں میں تعلیم سے دلچسپی کم ہوگئی ہے جس کے نتیجہ میں مسلم معاشرہ عدم توازن کا شکار ہوگیا ہے۔ جناب زاہد علی خاں آج صبح سعدیہ فنکشن پیالیس و روز گارڈن فنکشن ہال ( چمپا پیٹ ) میں 25 ویں سلور جوبلی دوبدو ملاقات پروگرام میں صدارتی خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 5برسوں سے جہیز و لین دین کے خلاف ہماری تحریک میں ملت کے بے لوث خدمت گذار بلا معاوضہ کام کررہے ہیں جنہیں ان کی خدمات کے اعتراف میں ادارہ ’سیاست‘ نے ایوارڈس دینے کا فیصلہ کیا چنانچہ آج کے دوبدو ملاقات پروگرام میں 30شخصیات کو ایوارڈس دیئے گئے۔ اس کے علاوہ والینٹرس اور کارکنان کو توصیفی اسنادات بھی دیئے گئے۔ جناب زاہد علی خاں نے کہا کہ انہوں نے شادی کو آسان بنانے کے سلسلہ میں ایک تحریک کا آغاز کیا جس کے ذریعہ شادیوں میں کھانے کا بائیکاٹ کرنے کا اقدام کیا گیا، اللہ کا فضل و کرم ہے کہ اس کے مثبت و ثمر آور نتائج برآمد ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ان کے حالیہ دورہ لندن و دوبئی اور سعودی عرب کے موقع پر حیدرآبادیوں نے ان سے مطالبہ کیا کہ ان مقامات ( خلیجی و مغربی ممالک ) میں بھی دوبدو پروگرام رکھے جائیں کیونکہ دنیا بھر میں آج مسلم لڑکوں اور لڑکیوں کی شادیوں کا مسئلہ سنگین نوعیت اختیار کرتا جارہا ہے۔ کئی ملکوں سے انہیں دوبدو پروگرام کی کامیابی کے سلسلہ میں مبارکبادی کے پیامات موصول ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں شادی کے موقع پر دعوتیں نہ صرف میزبانوں بلکہ مہمانوں کیلئے بھی تکلیف دہ ہورہی ہیں، دعوت کے دوسرے روز ہی کھانا سڑکوں و کنڈیوں کے پاس پھینک دیا جاتا ہے۔ یہ طرزِ عمل نہ صرف اللہ کی ناراضگی کا باعث ہے بلکہ غیر مسلموں میں بھی اس کے غلط تاثرات قائم ہورہے ہیں۔ مولانا حافظ و قاری سید شاہ مرتضی علی صوفی حیدر قادری نے ادارہ ’سیاست‘ و میناریٹیز ڈیولپمنٹ فورم کو مبارکباد دی کہ انہوں نے معاشرہ کے سلگتے ہوئے مسئلہ کو حل کرنے کیلئے عملی طور پر سرگرم عمل ہے، انہوں نے تلقین کی کہ اسلام سلامتی والا دین ہے لیکن ہم شادی بیاہ کے معاملات کو احکامات الہیہ اور اپنے پیارے رسول عربی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے خلاف بنادیا ہے۔ رشتوں کے انتخاب میں بھی ہم تجارتی انداز و رویہ کو اپنائے ہوئے ہیں۔ اس صورت حال کا نتیجہ یہ ہے کہ آج غریب مسلمان لڑکی کی پیدائش پر خوشی کے بجائے برہمی کا اظہار کررہا ہے، ہم اس حقیقت کو بھول گئے ہیں کہ مالک دوجہاں مسبب الاسباب ہے۔ مولانا نے کہا کہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اچھے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرنے کی ہدایت دی ہے لیکن ہم برے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں لیکن ملت کے سدھار کے سلسلہ میں ہونے والے اقدامات پر نکتہ چینی کرتے ہیں۔ انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ جناب زاہد علی خاں اور ایم ڈی ایف کی تحریک کا ہر طرح سے تعاون کریں اور مسلم معاشرہ کو فضول خرچی، بے جا رسومات اور نمائشی کاموں سے بچائیں۔ ابتداء میں جناب عابد صدیقی صدر ایم ڈی ایف نے خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈی ایف کی کوششوں سے اب تک 24دوبدو ملاقات پروگرمس کے ذریعہ 4000 سے زاید رشتے طئے پائے اور یہ کام شہر سے نکل کر اضلاع میں بھی پھیل چکا ہے۔ چنانچہ محبوب نگر، کریم نگر میں دوبدو پروگرام نہایت کامیابی کے ساتھ منعقد ہوئے۔ انشاء اللہ آئندہ ہفتہ ورنگل میں بھی یہ پروگرام منعقد ہوگا۔جناب عزیز پاشاہ سابق رکن پارلیمان نے کہا کہ مسلمان اپنے بچوں کی شادیوں میں کافی فضول خرچی کے مرتکب ہورہے ہیں، اس بات کا دعویٰ تو کیا جاتا ہے کہ ہمارے کوئی مطالبات تو نہیں ہیں لیکن حقیقت میں براہ راست مانگیں کی جاتی ہیں
جن میں نکاح کیلئے مخصوص شادی خانہ، کھانے کے لوازمات، اسٹیج کی سجاوٹ جیسے دیگر اُمور لڑکے والے طئے کررہے ہیں جس سے لڑکی کے والدین کئی طرح کے مصائب سے دوچار ہیں ۔ انہوں نے کرنول شہر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں شادی کی تقریب میں مہمانوں کی ضیافت صرف میٹھے سے کی جاتی ہے اور وقت کی پابندی کا بھی خیال رکھا جاتا ہے۔ خوشی کی بات ہے کہ کرنول کے قاضی صاحبان بھی وقت کی پابندی کو لازمی قرار دیتے ہیں ورنہ نکاح پڑھانے سے انکار کردیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوبدو ملاقات پروگرام، مسلم معاشرہ کی اصلاح کا ایک ٹھوس و جامع پروگرام ہے جس کے لئے نہ صرف جناب زاہد علی خاں صاحب بلکہ ایم ڈی ایف کے بے لوث کارکنان ذمہ دار ہیں۔ جلسہ کا آغاز حافظ و قاری عبدالاحد کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔ جناب احمد صدیقی مکیش، ڈاکٹر طیب پاشاہ قادری نے نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا۔ جناب محمد خواجہ معین الدین جنرل سکریٹری فورم نے جلسہ کی کارروائی چلائی۔ جناب اقبال احمد خاں، ڈاکٹر ایس اے مجید، میر انور الدین، ڈاکٹر فرحت انور، ڈاکٹر ایوب حیدری، احمد صدیقی مکیش شہ نشین پر موجود تھے۔ دوبدو ملاقات پروگرام میں 5000 سے زائد والدین و سرپرستوں نے شرکت کی اور پروگرام سے استفادہ کیا۔ صبح کی اولین ساعتوں سے ہی روز گارڈن اور سعدیہ فنکشن ہال پر والدین و سرپرستوں کا ہجوم تھا جہاں دو رجسٹریشن کاؤنٹر بنائے گئے تھے جس میں لڑکوں کے 170 اور لڑکیوں کے 315 رجسٹریشن کروائے گئے۔ انجینئرنگ، گریجویشن اور عقد ثانی کے کاؤنٹرس پر والدین و سرپرست کافی تعداد میں موجود تھے۔ دوبدو پروگرام میں امریکہ، کنیڈا اور سعودی عرب سے آئے ہوئے مہمانوں نے بھی شرکت کی اور دوبدو پروگرام کے بارے میں اظہار ستائش کیا۔ امریکہ کے جناب خواجہ کمال الدین، کنیڈا کے جناب معین الدین، سعودی عرب کے جناب محمد داؤد علی، جناب فراست اللہ بیگ، زاہد محمود صدیقی، میر لیاقت علی ہاشمی، جناب واجد حسین نے جناب زاہد علی خاں اور جناب ظہیر الدین علی خاں سے ملاقات کرکے انہیں اس پروگرام کی مبارکباد دی۔ دہلی کی سماجی جہد کار محترمہ گیتا ہری ہرن نے تفصیلی طور پر تمام کاؤنٹرس پر پہنچ کر والدین و سرپرستوں سے ملاقات و بات چیت کی اور غیر معمولی مسرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے جناب عابد صدیقی صدر ایم ڈی ایف سے گفتگو کرتے ہوئے تجویز رکھی کہ ملک کے دوسرے شہروں میں بھی اس نوعیت کے پروگرام ہونے چاہیئے۔ جناب صالح بن عبداللہ، جناب سید اصغر حسین، شہباز خان، ظفر فاروقی نے بھی دوبدو ملاقات پروگرام میں شرکت کی۔ جناب محمد عبدالقدیر نائب صدر ایم ڈی ایف، سید الیاس باشاہ، سید ناظم الدین، محمد برکت علی، محمد فرید الدین، محترمہ خدیجہ سلطانہ، محترمہ وحیدہ خاتون، شاہین افروز، عابدہ بیگم، کنیز عمر، عرشیہ عامرہ، کوثر جہاں، ریحانہ نواز، محمد نصر اللہ خان پبلسٹی سکریٹری نے انتظامات کی نگرانی کی۔
جناب عابد صدیقی صدر ایم ڈی ایف نے شادی خانوں کے مالکین جناب محمد شبیر علی اور جناب اقبال علی کے فراخدلانہ تعاون پر اظہار تشکر کیا۔دوبدو ملاقات پروگرام میں آج پولیس کا وسیع تر بندوبست تھا اور شرکاء کے لئے مفت پارکنگ کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔ کمپیوٹر سیکشن میں جناب زاہد فاروقی کی نگرانی میں 10کمپیوٹرس رکھے گئے تھے جہاں والدین و سرپرستوں نے لڑکوں اور لڑکیوں کے بائیوڈاٹاس و فوٹوز کا مشاہدہ کیا بعد میں کونسلنگ رومس میں انہوں نے باہمی مشاورت کے ذریعہ رشتوں کا انتخاب کیا۔ دوبدو پروگرام کے سلسلہ میں مشہور مزاحیہ فنکار حامد کمال کی تیار کردہ سی ڈی ’’ ریڈی میڈ دولہا ‘‘ کا خصوصی اسٹال بھی لگایا گیا۔ انہوں نے یہ سی ڈی ادارہ ’سیاست‘ اور ایم ڈی ایف کے نام معنون کیا ہے۔ ادارہ ’ سیاست ‘ کی جانب سے شادی کے لئے تیار کردہ قرآنی دعاؤں کے ورقیئے بھی شرکاء میں تقسیم کئے گئے۔ 25واں دوبدو پروگرام تقریباً 4بجے اختتام کو پہنچا۔