مسلم لڑکی 15 سال کی عمر کے بعد شادی کرسکتی ہے: گجرات ہائی کورٹ

احمدآباد /5 دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) گجرات ہائی کورٹ نے کہا کہ ایک مسلم لڑکی اس وقت شادی کرسکتی ہے، جب وہ سن بلوغ کو پہنچ چکی ہو یا اس نے اپنی عمر کے 15 سال پورے کرلئے ہوں۔ عدالت نے ایک مسلم نوجوان کے خلاف انسداد کمسن شادی قانون کے تحت قانونی کارروائی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لڑکی 15 سال کے بعد شادی کی مستحق ہے۔ ایک مسلم نوجوان نے اپنے طبقہ کی 17 سالہ لڑکی سے شادی کی تھی۔ اس شادی کے خلاف نوجوان پر مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ جسٹس جے بی پاردی والا نے 2 دسمبر کو جاری کردہ اپنے احکام میں بتایا کہ مسلم پرسنل لاء کے مطابق ایک مسلم لڑکی سن بلوغ کو پہنچ جائے یا پھر وہ اپنی عمر کے 15 سال پورے کرلئے ہوں تو وہ شادی کرسکتی ہے۔ یہ کوئی تنازعہ نہیں ہے، کیونکہ لڑکا اور لڑکی دونوں مسلمان ہیں۔ مسلم پرسنل لاء کے مطابق لڑکی نے اگر 15 سال پورے کرلئے ہوں یا بالغ ہو گئی ہو تو اسے اپنے والدین کی مرضی کے بغیر شادی کرنے کا اختیار ہے۔ عدالت نے سورت کے ایک نوجوان یوسف لوکھٹ کی جانب سے داخل کردہ درخواست کے سلسلے میں یہ فیصلہ سنایا۔