مسلم لڑکیوں کے لیے مرکزی حکومت کی شادی شگون اسکیم

ڈگری مکمل کرنے والی لڑکیوں کے لیے 51 ہزار روپئے شادی کے لیے دئیے جائیں گے
مولانا آزاد ایجوکیشنل فاونڈیشن کی اسکالر شپس حاصل کرنے والی طالبات ہی اہل
حیدرآباد ۔ 8 ۔ اگست : ( سیاست نیوز ) : ریاست تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مرکزی حکومت نے بھی غریب مسلم لڑکیوں کی شادیوں کے لیے 51 ہزار روپئے تعاون دینے کی اسکیم شادی شگون کے نام سے شرع کرنے جارہی ہے ۔ ڈگری تکمیل کرنے والی لڑکیوں کی شادی کے لیے مرکزی حکومت کی جانب سے 51 ہزار روپئے امداد دی جائے گی ۔ مسلم لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم کی جانب راغب کرنے کے مقصد سے اس اسکیم کا آغاز کیا جارہا ہے اور اس اسکیم کی تفصیلات عنقریب مولانا آزاد ایجوکیشنل فاونڈیشن کے ویب سائٹ پر دستیاب کرائی جائیں گی ۔ ڈگری کی تکمیل کی ہوئی مولانا آزاد ایجوکیشنل فاونڈیشن سے اسکالر شپس حاصل کی ہوئی طالبات ہی شادی شگون اسکیم میں 51 ہزار روپئے حاصل کرنے کی اہل ہوں گی ۔ نیشنل میناریٹی کمیشن کی نگرانی میں خدمات انجام دینے والے مولانا آزاد ایجوکیشنل فاونڈیشن نے مسلم لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم سے جوڑنے کے مقصد سے اسکیم کا آغاز کررہا ہے ۔ حالیہ دنوں میں مرکزی وزیر اقلیتی بہبود مختار عباس نقوی کی صدارت میں مولانا آزاد ایجوکیشنل فاونڈیشن کی جانب سے منعقدہ جائزہ اجلاس میں مسلم لڑکیوں کی تعلیم اور دیگر امور پر مشاورتی کے ذریعہ اہم فیصلے کئے گئے ہیں ۔ نویں اور دسویں جماعت کی مسلم طالبات کو 10 ہزار روپئے اسکالر شپس دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔ فی الحال گیارہویں اور بارہویں جماعت کی طالبات کو 12 ہزار روپئے کی اسکالر شپس دی جارہی ہے ۔ فاونڈیشن کے سکریٹری شاکر حسین انصاری نے کہا کہ مسلم طالبات اعلیٰ حصول علم سے قاصر ہیں ۔ مسلم لڑکیوں کے والدین یا ان کے سرپرستوں کو اعلیٰ تعلیم کی جانب راغب کرنے کے مقصد سے 51 ہزار روپئے کی شادی شگون اسکیم کو متعارف کرایا جارہا ہے ۔ واضح ہو کہ ریاست تلنگانہ میں ہر غریب مسلم لڑکی کی شادی کے لیے 75 ہزار اور ریاست آندھرا پردیش میں 50 ہزار روپئے دئیے جاتے ہیں ۔ آندھرا پردیش میں دی جانے والی امداد کی اجرائی میں دلہن کو مہینوں انتظار کرنا پڑتا ہے جب کہ تلنگانہ میں جلد اجرائی عمل میں آتی ہے ۔۔