اقلیتیں کئی مسائل کا شکار ، دستاویزی ثبوت ، چیرمین اقلیتی کمیشن جناب عابد رسول خاں کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔29جولائی(سیاست نیوز)صدر نشیںریاستی اقلیتی کمیشن جناب عابدر سول خان نے ریاست تلنگانہ میںمسلمانوں کو بارہ فیصد تحفظات کی فراہمی کے متعلق حکومت تلنگانہ کو پیش کردہ رپورٹ کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہاکہ اقلیتوں کے متعلق سماجی ومعاشی بنیاد پر کمیشن کی جانب سے کئے گئے سروے کی رپورٹ ریاست میں مسلمانو ں کو بارہ فیصد تحفظات کی فراہمی میں مددگار ثابت ہوگی۔ آج یہاں کمیشن کے دفتر میںمنعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جناب عابد رسول خان نے کمیشن کی سروے رپورٹ کو ریاست میںاقلیتوں کو درپیش مسائل کا دستاویزی ثبوت بھی قراردیا جو مسلمانو ںکو تحفظات کی فراہمی کے ضمن میں عدالتی کاروائی کی صورت میں موثر ثابت ہوگی۔انہوں نے تحفظات کے ضمن میں حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی سدھیر کمیٹی کے لئے بھی میناریٹی کمیشن کی رپورٹ کو کارآمد قراردیتے ہوئے کہاکہ کمیشن نے اپنی سروے رپورٹ حکومت تلنگانہ کے حوالے کرتے ہوئے تحفظات میںحائل رکاوٹیں دور کرنے کی کوشش کی ہے۔ صدرنشین میناریٹی کمیشن جناب عابد رسول خان نے بتایا کہ ریاست کے اقلیتی اداروں میں1992سے لیکر اب تک ایک بھی نیا تقرر عمل میں نہیںآیا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ اقلیتی اداروں کاکام یا تو عارضی عملے سے کیا جارہا ہے یا پھر کنٹراکٹ کی بنیاد تقررات عمل میںلاتے ہوئے اقلیتی محکموں کے امور انجام دئے جارہے ہیں۔ انہو ں نے پندرہ ہزار جائیدادوں پر تقررات کے ضمن میںحکومت تلنگانہ کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ اقلیتی اداروں میں بھی تقررات عمل میںلاتے ہوئے مذکورہ محکموں میں کارکردگی کو بہتر بنانے کاکام کرے۔ جناب عابدرسول خان نے بجٹ کے متعلق حکومت تلنگانہ کو پیش کردہ رپورٹ کی تفصیلات کا بھی اس موقع پر تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ سابق حکومتوں میں ہرسال بجٹ کا تیس تا چالیس فیصد حصہ استعمال نہ ہونے کے سبب واپس چلا جاتا تھا اس کی وجہہ بھی اقلیتی اداروں میں سنجیدہ عہدیداروں کا فقدان اور عملے و انفراسٹرکچر کی کمی ہے انہوں نے مزید کہاکہ عملے اور انفراسٹرکچر کے ساتھ سنجیدہ عہدیداروں کے تقرر سے حکومت تلنگانہ اس سنگین مسئلہ پر قابو پاسکتی ہے۔ انہو ںنے کہاکہ جاریہ سال اقلیتوں کے لئے جاری کردہ بجٹ سے پانچ کروڑ کی اجرائی عمل میں آچکی ہے جبکہ ماباقی چھ سو کروڑ کی اجرائی بھی حکومت کی جانب سے عمل میں آتی ہے تب اقلیتوں کو درپیش مسائل کے حل کو یقینی بنایا جاسکے گا۔