علیگڑھ ۔3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام)مسلم دانشوروں کی ایک تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ بی جے پی کے رکن پارلیمان یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف کارروائی کی جائے اور ان پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ملک کے امن میں خلل اندازی پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں۔ ملت بیداری مہم کمیٹی نے کل ایک قرارداد منظور کی جس میں کہا گیا ہے کہ فرقہ وارانہ فسادات ہمیشہ ہندوؤں یا مسلمانوں کی وجہ سے نہیں ہوتے بلکہ فرقہ پرست پارٹیوں اور تنظیموں کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ جہاں کہیں ان کا وجود ہے، وہاں سماج کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرتے ہیں۔ تنظیم کے معتمد جاسم محمد نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مختلف تحقیقاتی کمیشن بشمول سری کرشنا کمیشن نے ممبئی میں فسادات کی تحقیقات کی تھی جو بابری مسجد کے تنازعہ کی بناء پر ہوئے تھے۔ ان کمیشنوں نے واضح طور پر ایسی طاقتوں کی نشاندہی کی تھی۔ آدتیہ ناتھ گورکھ پور کے بی جے پی رکن پارلیمان ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں کہا تھا کہ فسادات جہاں کہیں اقلیتی طبقہ جملہ آبادی کا 10 فیصد سے زیادہ تعداد میں ہوں ، وہاں ہوتے ہیں۔ غیرمسلم علاقوں میں فسادات نہیں ہوتے۔ جہاں ان کی تعداد 35 فیصد سے زیادہ ہوتی ہے۔ بی جے پی رکن پارلیمان کو کانگریس اور بائیں بازو کی تنقید بھی اپنے متنازعہ تبصرہ پر برداشت کرنی پڑی تھی۔ دانشوروں کی تنظیم کی اس قرارداد پر علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی مجلس عاملہ کے منتخب رکن محمد شاہد، سابق صدر علیگڑھ مسلم یونیورسٹی، ٹیچرس اسوسی ایشن پروفیسر رضا اللہ خان اور سابق ڈین شعبہ سائنس علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے دستخط ہیں۔