مسلم خواتین پر حملہ کے مسئلہ پر لوک سبھا سے واک آؤٹ

نئی دہلی، 29 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مدھیہ پردیش کے مندسور میں مبینہ بیف کے معاملے میں مسلم خواتین کے ساتھ مارپیٹ کے سلسلے میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے بیان سے غیر مطمئن اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے آج لوک سبھا سے واک آؤٹ کیا۔ کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے کی طرف سے وقفہ صفرکے دوران مندسور میں مسلم خواتین کی پٹائی کا معاملہ اٹھائے جانے پر وزیر داخلہ نے کہا کہ قانون و انتظام ریاست کا معاملہ ہے ۔ مدھیہ پردیش حکومت نے اس واقعہ پر فوری کارروائی کرتے ہوئے ٹھوس قدم اٹھایا ہے ۔ مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں ۔ سب لوگ بھروسہ رکھیں، انصاف ہوگا۔ انصاف ملے گا اور قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا۔تاہم، کانگریس، ترنمول کانگریس، جنتا دل یونائیٹڈ، راشٹریہ جنتا دل، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور لیفٹ کے اراکین وزیر داخلہ کے اس جواب سے غیر مطمئن نظر آئے اور نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان سے اٹھ کر چلے گئے ۔مسٹر راجناتھ سنگھ کے اس بیان سے پہلے مسٹر کھڑگے نے مندسور کے واقعہ کے لئے مرکز اور مدھیہ پردیش حکومت کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ‘گئورکشا’ کے نام پر بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے کارکن مسلمانوں اور خواتین کو نشانہ بنا رہے ہیں اور یہ سب کچھ مرکز اور ریاستی حکومت کی شہ پر ہو رہا ہے ۔