مسلم خواتین نقاب عصری معاشرہ سے یکجہتی کیلئے پہنتی ہیں

25 مسلم ممالک میں خواتین سے سروے کی رپورٹ ، یوروپی محققین کی تحقیق
لندن ۔ 5 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مسلم خواتین جو نوجوان اور تعلیم یافتہ ہیں نقاب اس لئے پہنتی ہیں کیونکہ یہ عصری معاشرہ کے ساتھ یکجہتی کا ایک ایک ذریعہ ہے۔ 25 مسلم ممالک میں منعقدہ تازہ ترین سروے کے بموجب جو آکسفورڈ یونیورسٹی کے محققین اور یوروپی یونیورسٹی کے ادارہ کے محققین کی جانب سے کیا گیا تھا، رسالہ ’’یوروپی معاشرتی جائزہ‘‘ میں شائع کیا گیا ہے، کہا گیا ہیکہ قبل ازیں ریاضی کے ماڈلس کا امتحان لیا گیا تھا تاکہ دیکھا جائے کہ نقاب پہننے کی شدت خواتین کی تعلیم، روزگار، شہری علاقوں میں رہائش اور غیرمسلم افراد کے ساتھ روابط کے تناسب میں تبدیل ہوتی ہے یا نہیں۔ تحقیق ’’نقاب کے پیچھے : مذہبی لباس کا دفاعی استعمال‘‘ کے بموجب جو خواتین حجاب بھی استعمال کرتی ہیں یا چادر اوڑھتی ہیں یا برقعہ پہنتی ہیں، ان کے خیال میں یہ خواتین کی مذہبیت کی حقیقی علامت ہے۔ اتفاق سے یہ خواتین عصری دنیا کے ساتھ مربوط ہیں اور نقاب پر بھی انحصار کرتی ہیں تاکہ دوسروں کو یہ اشارہ مل سکے کہ وہ عصری شہری زندگی کی ترغیبات سے متاثر نہیں ہوں گی۔ ڈاکٹر اوذان اکسائے نے وضاحت کی کہ اس مطالعہ کیلئے ہزاروں خواتین سے جو بلجیم، ترکی اور 25 مسلم ممالک میں مقیم ہیں، معلومات حاصل کی گئیں۔ تحقیق کے معاون محقق پروفیسر ڈی گو گیانبیٹا نے کہا کہ عام خیال کے برعکس جس میں سمجھا جاتا ہیکہ یوروپ میں نقاب پہننے والوں کی اکثریت نہیں ہے۔ نقاب پہننے والے خواتین کا خیال ہیکہ یہ عصری معاشرہ کے ساتھ یکجہتی کی علامت ہے۔ انتہائی مذہبی خواتین جن کے زیادہ مقامی دوست ہیں، ایسے علاقوں میں قیام پذیر ہیں جہاں مقامی افراد نقاب کا استعمال کرتے ہیں تاکہ اپنی مذہبی ساخت برقرار رکھ سکیں۔ ساتھ ہی ساتھ عصری معاشرہ کے ساتھ یکجہت بھی ہوجائیں۔ نقاب پر امتناع یا اسے ترک کردینے کا مطلب یہ ہوگا کہ ہم ان خواتین کو یکجہتی سے زیادہ موقع پرستی پر مجبور کررہے ہیں۔ اس طرح ان میں فرق و امتیاز پیدا کررہے ہیں۔