مسلم خاندان کو بغیر خوف و خطر رہنے پڑوسیوں کا مکتوب

نیویارک۔23 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ میں ایک مسلم خاندان کی خوشیوں کا اس وقت ٹھکانہ نہ رہا جب انہیں اپنے پڑوسیوں کی جانب سے تحریر کردہ ایک دلنشیں مکتوب موصول ہوا جہاں انہیں اس بات کا تیقن دیا گیا تھا کہ وہ (مسلم خاندان) کسی امتیازی سلوک روا رکھے جانے کے خوف کے بغیر چین و سکون سے اپنی زندگی گزاریں۔ ابوبکر عامری جو اوہائیو کے سنسناٹی میں گزشتہ 40 سال سے مقیم ہیں، انہوں نے بتایا کہ ان کے اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات صرف ’’ہیلو‘‘ کہے تک ہی محدود ہیں لہٰذا مکتوب کا تحریر کیا جانا ان کے لیے حیرت انگیز ہے۔ 70 سالہ ڈونالڈ ٹرمپ کے امریکہ کے 45 ویں صدر کی حیثیت سے حلف لینے کے بعد ویسٹ ووڈنامی مقام پر واقع ان کی رہائش گاہ کے میل باکس میں کسی پڑوسی نے مکتوب ڈال دیا تھا۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق مکتوب میں تحریر تھا ’’پیارے پڑوسی، آج امریکہ میں ایک نئے دور کا آغاز ہورہا ہے۔ بہرحال کچھ بھی ہوجائے لیکن یہ یاد رکھیے کہ آج بھی امریکہ میں ایسے لوگ ہیں جو آپ کو آپ کے حقوق کے حصول اور اپنے مذہب پر عمل آوری کے لیے جدوجہد کریں گے۔ لہٰذا آپ بغیر کسی خوف کے ہمشیہ کی طرح اپنی زندگی چین و سکون سے گزاریں۔ اگر آپ کو کسی بھی چیز یا تعاون کی ضرورت ہے تو آپ ہمارا دروازہ کھٹکھٹا سکتے ہیں۔‘‘ دوسری طرف عامری نے کہا کہ ان کی بیٹی کوئی اور مقام نہیں جانتی اور کسی بھی دیگر مسلم امریکی خاندان کی طرح وہ (عامری) خود بھی اپنے خاندان کی خیروعافیت کے لیے پریشان ہیں جیسا کہ ٹرمپ نے اپنے انتخابی ریالیوں کے دوران متنازعہ بیانات دیئے تھے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا وہ محض بیانات تھے یا مسلمانوں کے خلاف کوئی کارروائی بھی کی جاتی ہے۔ بہرحال، آج پڑوسیوں کے اس مکتوب نے ان کی پریشانیوں کو کم اور سوچ کو تبدیل کردیا ہے۔