مسلم تعلیمی اداروں سے یوگا ڈے نہ منانے کی اپیل

میڈیا کے پروپگنڈہ سے مسلمان مرعوب نہ ہوں ‘ علماء کا بیان
حیدرآباد 18 جون ( پریس نوٹ ) شہر حیدرآباد کے سرکردہ علماء نے اپنے صحافتی بیان میں کہا کہ سوریہ نمسکار ‘یوگا‘ّسرسوتی پوجا وندے ماترم غیر اسلامی و حرام ہے ۔ اسے کرنے والے گناہ کبیرہ کے مرتکب ہوں گے۔ 21 جون کو عالمی یوگا ڈے منایا جارہا ہے۔ جس میں مسلمانوں کو شامل کرنے اور ان پر زبردستی مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی منظورہ کردہ قرار کی تائید کرتے ہوئے علماء کرام نے کہا کہ یوگا‘ سوریہ نمسکار حرام ہے ۔اس سے اجتناب کرنا چاہئے اور بچوں کو اسکولوں میں اس طرح کی ورزش اور پراکٹس سے سخت منع کرنا چاہئے ۔ یوگا دراصل ہندو مذہبی کتابوں اور شاستروں سے ثابت ہے ۔ یہ اچاریوں ‘ مہارشیوں اور پنڈتوں ‘گروں کے لئے ایک مذہبی مخصوص عبادت کا حصہ ہے جس کے ذریعہ وہ آتما اور پرماتما میں ضم کرتا ہے ۔ اسلامی عقائد کے مطابق یہ سراسر کفر اور اسلام کی بنیادی تعلیمات کے خلاف ہے ۔ یہ خوش آئند بات ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے یہ اعلان کیا ہے کہ یوگا اور سویہ نمسکار لازمی نہیں کیا گیا ہے ۔ یہ اختیاری بات ہے چاہے تو کریں یا چھوڑدیں۔مسلمانان ہند کو میڈیا کے پروپگنڈے سے مرعوب ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ مسلم تعلیمی اداروں بالخصوص عصری اسکول کے منیجمنٹ سے گذارش کی جاتی ہے وہ یوگا ڈے نہ منائیں ۔ اتوار ہونے کی وجہ سے اپنے اسکول بند رکھیں ۔ دینی اسلامی جماعتوں ‘علماء و قائدین اور عمائدین سے خصوصی گذارش ہے کہ وہ اپنا دو ٹوک موقف رکھیں اور کھل کر یوگا اور سوریہ نمسکار ‘وندے ماترم ‘سرسوتی پوجا کو حرام و گناہ کبیرہ قرار دیں تا کہ عامۃ المسلمین میں صحیح اسلامی شعور بیدار ہو اور اس طرح کی تہذیبی یلغار کی کوشش ناکام ہوجائے ۔ مشترکہ بیان جاری کرنے والوں میں مولانا حسام الدین ثانی ‘جعفر پاشا امیر امارت ملت اسلامیہ ‘مولانا شاہ جمال الرحمن صاحب صدر دینی مدارس بورڈ‘ مولانا مفتی صادق محی الدین فہیم ‘مولانا سید احمد ومیض ندوی ‘خطیب مسجد سلطان نواز جنگ اور مولانا عبدالمغنی مظاہری صاحب ‘صدر سٹی جمعیۃ العلماء ‘ قاری عبدالمنان خطیب مسجد ھبتہ الجبار کے علاوہ دیگر شامل ہیں۔