مسلم تحفظات کے معاملے میں پیشرفت کا فی الحال کوئی امکان نہیں

مودی نے کے سی آر کی بات ٹال دی ، ایس سی اور ایس ٹی طبقات کے تحفظات میں اضافہ کی مساعی
حیدرآباد۔ 27 جولائی (سیاست نیوز) وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے مسلم تحفظات کے مسئلہ کو ٹال دینے کے بعد تلنگانہ حکومت دستوری گنجائش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جی اوز کے ذریعہ ایس سی طبقہ کو ایک فیصد اور ایس ٹی طبقہ کو 3% تحفظات فراہم کرنے کیلئے عملی اقدامات کا آغاز کردیا۔ نامور قانون دانوں اور دستوری ماہرین سے رائے حاصل کی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ ٹی آر ایس نے اپنے 2014ء کے انتخابی منشور میں مسلمانوں کو 12% اور ایس ٹی طبقات کو 12% تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اسمبلی اور کونسل میں بلز منظور کرتے ہوئے دستور میں ترمیم کرتے ہوئے مسلمانوں کو 12% اور قبائیلی طبقات کو 12% تحفظات فراہم کرنے میں تعاون کرنے کی مرکز سے اپیل کی گئی۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نئے صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند کی حلف برداری تقریب میں شرکت کرنے کیلئے دہلی گئے ہوئے ہیں اور انہوں نے دو دن قبل وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کرتے ہوئے ریاست کے مختلف مسائل پر تبادلہ خیال بھی کیا ہے۔ مسلم تحفظات پر چیف منسٹر نے نریندر مودی سے جب بات چیت کی تو انہوں نے اس مسئلہ پر آئندہ ملاقات میں بات کرنے کا بہانہ کرتے ہوئے اسے ٹال دیا۔ تلنگانہ میں بڑے پیمانے پر سرکاری محکمہ جات میں ہونے والے تقررات کے پیش نظر ایس سی۔ ایس ٹی طبقات کے عوامی منتخب نمائندے اور رضاکارانہ تنظیموں سے وابستہ ان طبقات کے نمائندوں نے چیف منسٹر کے سی آر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایس سی، ایس ٹی طبقات کے تحفظات میں توسیع کرنے کیلئے دستور میں ترمیم کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آبادی کے تناسب سے تحفظات میں توسیع کرنے کی پہلے سے دستور نے گنجائش فراہم کی ہے۔ سال 1991ء میں متحدہ آندھراپردیش میں آبادی کے تناسب سے جی اوز جاری کرتے ہوئے ایس سی، ایس ٹی تحفظات میں توسیع دینے کا حوالہ دیا گیا ہے۔ چیف منسٹر تلنگانہ نے جی اوز کا جائزہ لینے اور تحفظات میں توسیع دینے کے رہنماہانہ خطوط تیار کرنے کی ذمہ داری ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری اور چیف سیکریٹری ایس پی سنگھ کو سونپ دی ہے، جنہوں نے مختلف محکمہ جات کے اعلیٰ عہدیداروں کا اجلاس طلب کرتے ہوئے ایس سی، ایس ٹی طبقات کا جائزہ لیتے ہوئے 2011ء کی مردم شماری کی بنیاد پر ایس سی طبقہ کیلئے 1% اور ایس ٹی طبقہ کیلئے 3% تحفظات میں توسیع دینے کی تجاویز تیار کرتے ہوئے ان تحفظات کو عدالتی کشاکش سے بچانے کیلئے مشہور قانون دانوں اور ماہرین دستور کی رائے حاصل کی جارہی ہے۔ محکمہ قانون کے سیکریٹری بھی اس معاملے میں ذمہ دارانہ رول ادا کررہے ہیں۔ علیحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد جہاں ایس سی طبقات کی آبادی میں 9.06% اضافہ ہوا ہے۔ آبادی کے تناسب سے ایس ٹی طبقات کو حاصل 6% تحفظات میں مزید 3% اضافہ کرتے ہوئے 9% کرنے اور ایس سی طبقات کیلئے موجود 15% تحفظات میں مزید 1% تحفظات کا اضافہ کرتے ہوئے 16% کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔