مسلم تحفظات کے خلاف بی جے پی کی چلو اسمبلی ریلی

پولیس نے بشیر باغ پر روک دیا ۔ کئی کارکن اور قائدین گرفتار ۔ حکومت پر بی جے پی کی تنقید
حیدرآباد 24 مارچ ( سیاست نیوز ) سینکڑوں بی جے پی قائدین اور پارٹی ورکرس کو آج اس وقت حراست میں لے لیا گیا جب انہوں نے 12 فیصد مسلم تحفظات کی مخالفت کرتے ہوئے چلو اسمبلی احتجاج منظم کیا ۔ بی جے وائی ایم کی جانب سے مختلف مورچہ ونگ بشمول مہیلا مورچہ ‘ بی سی مورچہ کے اشتراک سے اس چلو اسمبلی احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا اور اس میں تمام مورچوں کے کارکن شریک رہے ۔ یہ لوگ اسمبلی کی سمت مارچ کر رہے تھے کہ پولیس نے انہیں بشیر باغ فلائی اوور کے قریب روک دیا اور احتیاطی حراست میں لے لیا ۔ بی جے پی قائدین اور کارکنوں نے حکومت کے خلاف اور مسلم تحفظات کی تجویز کے خلاف نعرے لگائے اورک ہا کہ مذہب کی بنیاد پر تحفظات نہیں دئے جاسکتے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کو 2019 کے عام انتخابات میں سبق سکھایا جائیگا اور ان انتخابات میں بی جے پی ایک متبادل کے طور پر ابھریگی ۔ جن قائدین کو آج گرفتار کیا گیا ان میں بی جے پی کے ریاستی صدر ڈاکٹر کے لکشمن ‘ مسٹر جی کشن ریڈی ‘ سابق ریاستی صدر کے علاوہ ارکان اسمبلی چنتالا رامچندر ریڈی ‘ راجا سنگھ ‘ این وی ایس ایس پربھاکر ‘ سابق رکن اسمبلی این اندرسین ریڈی ‘ ڈاکٹر راجیشور ریڈی ‘ ریاستی جنرل سکریٹری چنتا سامبا مورتی ‘ جی پرمیندر ریڈی ‘ ڈاکٹر منوہر ریڈی اور کئی دوسرے شامل ہیں۔ پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے ریاستی صدر ڈاکٹر کے لکشمن اور جی کشن ریڈی نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس حکومت تقسیم پسندانہ سیاست کر رہی ہے لیکن اسے سبق سکھایا جائیگا ۔