تحریک میں مزید شدت، نئی حکمت عملی پر غور، تحفظات سے قبل تقررات کا اعلان باعث تشویش
حیدرآباد۔/30ستمبر، ( سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں 12فیصد مسلم تحفظات کیلئے جاری روز نامہ ’ سیاست‘ کی تحریک میں اب نئی حکمت عملی کو اختیار کیا جارہا ہے۔ تحفظات سے قبل ہی محکمہ جاتی سطح سے ملازمتوں پر تقررات کے اعلانات کے بعد تلنگانہ کا مسلم طبقہ تشویش کا شکار ہے۔ اب جبکہ ٹرانسکو، جینکو، این پی ڈی سی ایل میں انجینئروں کی 1226 جائیدادوں پر تقررات ہونے والے ہیں ان میں 12فیصد تحفظات کے تحت مسلم امیدواروںکے حصہ میں 147 ملازمتیں آسکتی ہیں لیکن موجودہ 4فیصد تحفظات کے ذریعہ تقریباً 46 ملازمتوں کا موقع دستیاب ہوگا، اس طرح 100سے زائد سرکاری ملازمتوں سے محرومی اندیشہ ہے۔ان حالات کے پیش نظر روز نامہ ’سیاست‘ نے تعلیم یافتہ بیروزگار مسلم نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے تربیت اور رہنمائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اضلاع کے مسلمانوں نے اب اراکین اسمبلی سے نمائندگیوں میں شدت پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سیاست کے ذمہ داروں نے 12فیصد مسلم تحفظات کی تحریک میں مزید شدت پیدا کرنے کیلئے بااثر شخصیتوں کو تحریک سے جوڑنے کا ارادہ کیا ہے۔ جناب عامر علی خاں جو 12فیصد مسلم تحفظات تحریک کے علمبردار ہیں جاریہ ہفتہ اضلاع محبوب نگر اور کریم نگر کا دورہ کریں گے تاکہ ضلع کے ہر منڈل اور مسلم آبادی والے علاقوں میں سے ایسے افراد کو شامل کیا جائے جو مقامی سطح پر اپنا اثر رکھتے ہیں۔ اضلاع میں اجلاس کے ذریعہ شعور بیداری کے علاوہ بی سی کمیشن سفارش کی اہمیت اور اس کے قیام کی ضرورت پر مسلمانوں کی ذہن سازی کی جائے گی۔ اضلاع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اضلاع کے مسلمانوں کے علاوہ شہر کے مسلمان بھی اب 12فیصد تحفظات کیلئے امریکی عوامی پالیسی کی طرز پر حکمت عملی اختیار کررہے ہیں جیسا کہ حالیہ وزیر اعظم کے دورہ امریکہ اور وہاں فیس بک کے سی ای او سے ملاقات پر ناراض امریکی عوام نے سی ای او کو ہاتھ صاف کرنے اور جراثیم کش صابن روانہ کئے تھے۔ اب تلنگانہ کی عوام نے چیف منسٹر سے وعدہ پورا کرنے کے مطالبہ کو انوکھے انداز میں شروع کرنے کا ارادہ کرلیا ہے اور اس کیلئے ضروری حکمت عملی بھی اختیار کی جائے گی۔ اسی دوران محکمہ جاتی سطح پر تقررات کے لئے اعلانات مسلمانوں میں تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ تقررات سے قبل مسلم تحفظات کے نعرہ پر جاری تحریک کے باوجود تقررات کے آہستہ آہستہ اعلانات اُلجھن کا سبب بنے ہوئے ہیں۔
اضلاع میں سیاست کی 12فیصد مسلم تحفظات تحریک سے مسلم سماج کا ہر فکرمند اور درد مند فرد جڑنا چاہتا ہے۔ تاہم چیف منسٹر کے وعدہ کی عمل آوری میں تاخیر مسلمانوں میں تشویش کا سبب بنی ہوئی ہے۔ ایک طرف تاخیر اور دوسری طرف محکمہ جاتی سطح پر تقررات کے اعلانات سے حکومت تلنگانہ کا رویہ مشکوک ثابت ہوسکتا ہے۔ 12فیصد مسلم تحفظات کی تحریک کو مضبوط کرتے ہوئے روز نامہ سیاست کی قیادت میں سوشیل ویلفیر اینڈ ڈیولپمنٹ آف انڈیا کے ایک وفد نے آج سعیدآباد تحصیلدار سے نمائندگی کی۔ وفد نے تحریک میں شدت پیدا کرنے کا ارادہ کیا اور روز نامہ سیاست کی جانب سے شروع کردہ اس تحریک کو مزید مستحکم کرنے اور مسلم کاز کیلئے شروع کردہ تحریک کو کامیاب بنانے تک جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ وفد میں مولانا غلام صمدانی علی قادری، حیات حسین حبیب، اسلم عبدالرحمن، حافظ متین، اطہر احمد، حسین پاشاہ، محمد ضیاء الحق، محمد حیدر، شیخ محمود، عبدالجبار، محمد معین علی خاں و دیگر موجود تھے۔ضلع ورنگل میں گرین اسٹار یوتھ کی جانب سے ایم پی نظام آباد محترمہ کویتا کو ایک یادداشت پیش کی گئی اور 12فیصد مسلم تحفظات پر فوری عمل آوری کے لئے پرزور مطالبہ کیا گیا۔ اس موقع پر ایم پی شریمتی کویتا نے مسلمانوں کے اس وفد کو تیقن دیاکہ وہ اس یادداشت کو اپنے والد مسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے رجوع کریں گی۔ ساتھ ہی انہوں نے مسلمانوں کو یقین دلایا کہ وہ مسلمانوں سے کئے گئے وعدہ پر پابند رہیں گے۔ انہوں نے اپنے والد کے تعلق سے کہا کہ چیف منسٹر مسلمانوں کی ترقی اور بہبود کے لئے سنجیدہ ہیں۔ اس موقع پر گرین اسٹار یوتھ کے صدر شاہنواز بیگ و دیگر موجود تھے۔ نارائن پیٹ میں کل جماعتی مسلم قائدین جن میں مجلسی قائدین بھی شامل تھے آر ڈی او نارائن پیٹ کو ایک یادداشت پیش کی اور فوری طور پر بی سی کمیشن قائم کرتے ہوئے 12فیصد مسلم تحفظات کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا
اس موقع پر محمد امیر الدین ایڈوکیٹ، عبدالسلیم ایڈوکیٹ، محمد ظہیر الدین، خلیل احمد تاج، مجاہد صدیقی، احمد خان، یوسف زئی، سرفراز حسین انصاری، محمد تقی چاند، فصل احمد ، نصیر الدین چاند، شہاب الدین، محمد غوث و دیگر موجود تھے۔ کلواکرتی میں مسلمانوں کے ایک وفد نے ریاستی وزیر جوپلی کرشنا راؤ سے ملاقات کرتے ہوئے 12فیصد مسلم تحفظات کے تعلق سے نمائندگی کی اور بی سی کمیشن کے فوری قیام اور تحفظات پر عمل آوری کا مطالبہ کیا۔ اس وفد میں محمد امجد خان، محمد نعیم بھائی، سید مسعود، یحییٰ خان، عبدالماجد، محمد اعجاز، محمد چاوش، محمد شاہنواز خاں اور دیگر موجود تھے۔ شاد نگر کے علاقہ میں مسلمانوں کے ایک وفد نے سدھیر انکوائری کمیشن سے ملاقات کرتے ہوئے کمیشن کو ایک یادداشت پیش کی اور بی سی کمیشن کے ذریعہ سفارش پر مسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر ایوب علی خاں، محمد علی خاں، محمدباسط علی، محمد محمود و دیگر موجود تھے۔ کورٹلہ میں مولانا آزاد ویلفیر سوسائٹی کورٹلہ کی جانب سے 12فیصد مسلم تحفظات کا حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے جناب محمد عبدالسلیم فاروقی نامہ نگار سیاست کورٹلہ کی قیادت میں مسلم نوجوانوں کے ایک وفد نے تحصیلدار آفس میں یادداشت پیش کی۔ اس موقع پر جناب الیاس احمد خاں امیر مقامی جماعت اسلامی کورٹلہ، وثیق الرحمن، محمد نجیب، محمد فردوس، سہیل، محمد ریاض، محمد رفیع و دیگر موجود تھے۔ اوٹکور میں صدر ایم پی جے جناب محمد کاظم حسین کی قیادت میں مسلمانوں کے ایک وفد نے انکوائری کمیشن کے صدرنشین سدھیر سے ملاقات کی اور مسلمانوں کی پسماندگی کے تعلق سے اپنی تفصیلات سے آگاہ کرانے کے بعد بی سی کمیشن کے قیام اور بی سی کمیشن کی سفارش پر مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات فراہم کرنے پر زور دیتے ہوئے یادداشت پیش کی۔ اس موقع پر دیگر موجود مسلمانان تلنگانہ نے محکمہ جاتی طور پر تقررات کے اعلانات کو فوری روکنے اور تقررات سے قبل تحفظات کا پرزور مطالبہ کیا۔