مسلم تحفظات پر مجلس کی خاموشی معنیٰ خیز: فیروز خاں

کے سی آر وعدوں کی تکمیل میں ناکام، پرانے شہر کیلئے خصوصی ترقیاتی منصوبہ کا وعدہ، مختلف علاقوں میں دورہ

حیدرآباد۔/6 اپریل، ( سیاست نیوز) حلقہ لوک سبھا حیدرآباد کے کانگریس امیدوار محمد فیروز خاں نے الزام عائد کیا کہ مسلمانوں کی نمائندگی کے دعویداروں نے مسلمانوں سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کے بارے میں کے سی آر سے سوال نہیں کیا۔ فیروز خاں نے کہا کہ کے سی آر نے مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کا وعدہ کیا تھا اس کے علاوہ وقف بورڈ کو جوڈیشیل پاور اور مسلمانوں کو روزگار اور تجارت کیلئے قرض کی فراہمی جیسے دوسرے وعدے کئے گئے تھے لیکن گزشتہ پانچ برسوں میں ایک بھی وعدہ کی تکمیل نہیں کی گئی ۔ لیکن اس کی حلیف جماعت مجلس نے کے سی آر سے سوال کرنے کے بجائے لوک سبھا انتخابات میں اپنی تائید کو برقرار رکھا ہے۔ فیروز خاں نے آج حلقہ اسمبلی کاروان اور چارمینار کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے عوام سے ملاقات کی۔ انتخابی مہم کے دوران فیروز خاں کا عوام کی جانب سے والہانہ استقبال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ خالص ترقی اور فلاح و بہبود کے ایجنڈہ کے ساتھ وہ مقابلہ کررہے ہیں۔ فیروز خاں نے الزام عائد کیا کہ نریندرمودی اور کے سی آر ایک ہی سکہ کے دو رُخ ہیں۔ جبکہ رکن پارلیمنٹ حیدرآباد کے سی آر کے شاگرد نمبر ون کا رول ادا کررہے ہیں۔ کے سی آر کے ہر اقدام کی تائید کے بجائے انہیں چاہیئے تھا کہ وہ وعدوں کی عدم تکمیل کے بارے میں سوال کرتے۔ فیروز خاں نے مجلس سے سوال کیا کہ وہ انتخابات میں اپنا منشور جاری کیوں نہیں کرتی۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کی ترقی اور فلاح و بہبود سے کوئی دلچسپی نہیں ہے اسی لئے مقامی جماعت کا کوئی منشور نہیں ہوتا۔ اگر پرانے شہر کے عوام تعلیم یافتہ اور ترقی یافتہ ہوجائیں تو وہ روایتی قیادت کے چنگل سے آزاد ہوجائیں گے لہذا پرانے شہر کو ہمیشہ پسماندگی کا شکار رکھا گیا ہے۔ جس دن پرانے شہر کے عوام میں سیاسی شعور بیدار ہوجائے گا اس دن مقامی جماعت کیلئے کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ فیروز خاں نے کہا کہ حقیقی رائے دہی کے بجائے صرف بوگس رائے دہی کے ذریعہ کامیابی حاصل کی جاتی ہے۔ انہوں نے اسد اویسی کو چیلنج کیا کہ وہ عوام کے درمیان اس بات کی قسم کھائیں کہ وہ بوگس رائے دہی نہیں کرائیں گے تو وہ خود کو مقابلہ سے دستبردار کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں 5 لاکھ سے زائد بوگس ووٹرس کے نام فہرست رائے دہندگان میں شامل ہیں۔ فیروز خاں نے کہا کہ صدر کانگریس راہول گاندھی نے انہیں حیدرآباد لوک سبھا حلقہ سے مقابلہ کی ہدایت دیتے ہوئے اس بات کا تیقن دیا کہ پرانے شہر کی ترقی کیلئے وہ 1000 کروڑ کے ترقیاتی منصوبہ کو منظوری دیں گے۔ ہر اسمبلی حلقہ کیلئے علحدہ ترقیاتی منصوبہ تیار کرتے ہوئے پانچ برسوں میں پرانے شہر کو ترقی یافتہ شہر میں تبدیل کردیا جائے گا۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ فرقہ پرستوں اور ان کے حمایتی امیدواروں کے بجائے سیکولر کانگریس پارٹی کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں جو نہ صرف دستور بلکہ شریعت کے تحفظ کا عہد کرچکی ہے۔